یورپی حکام نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ اگر نیتان یاہو اور اس کی حکومت مشرق وسطیٰ میں اپنے منصوبوں سے باز نہ آئے تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق یورپی حکام نے اسرائیل کو، مقبوضہ مغربی کنارے کے کچھ حصوں کو ضم کرنے کے منصوبوں پر ،سختی سے متنبہ کیا ہے۔ اتوار کو اسرائیل کے چینل 12 کی جاری کردہ خبر کے مطابق اسرائیل کے، فلسطینی علاقے کے کچھ حصوں کو ضم کرنے کے، امکان کاذکر کرنے پر کئی یورپی حکام نے اسرائیلی حکومت کو ایک سخت پیغام پہنچایا ہے۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ "اگر نسل کُش بنیامین نیتن یاہو اور اس کی حکومت مشرق وسطیٰ کی ہر تعمیر کو تباہ کرنے کے خواہش مند ہیں تو انہیں اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔"
یہ تنبیہ، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا کی جانب سے فلسطین کو بحیثیت ریاست تسلیم کرنے کے فیصلوں کے جواب میں اور نیتن یاہو کے ان بیانات کے بعد سامنے آئی ہے جن میں انہوں نے اشارہ دیا تھا کہ اسرائیل مغربی کنارے کے کچھ علاقوں کو ضم کرسکتا ہے ۔
اسرائیل وزارت اعظمیٰ دفتر کے جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک "دہشت گردی کو انعام دے رہے ہیں۔"
اس نےکہا ہے کہ اسرائیل ایک طویل عرصے سے فلسطینی ریاست کے قیام کو روکے ہوئے ہے اور اس کو روکے رکھے گا۔
نیتن یاہو نےمزید کہا ہےکہ اسرائیل، پہلے ہی مقبوضہ فلسطینی زمین پر غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعداد کو دوگنا کر چُکا ہے اور ان کی توسیع کے بارے میں پُرعزم ہے۔ اسرائیل، فلسطینی ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دے گا۔