پاکستان
3 منٹ پڑھنے
پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں،متعدی وبائیں پھیلنے کا خطرہ
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال اور بھی خطرناک ہے کیونکہ سیلاب کے مقابلے میں وبا پھیلنے کا خطرہ زیادہ افراد کی جان لے سکتا ہے
پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں،متعدی وبائیں پھیلنے کا خطرہ
25 اگست 2025

شمالی پاکستان میں مسلسل بارشوں اور شدید سیلاب نے پہلے ہی انفراسٹرکچر اور زرعی زمینوں کا ایک بڑا حصہ تباہ کر دیا ہے، جس میں سینکڑوں گھر، سڑکیں اور پل شامل ہیں، اور مویشی بہہ گئے ہیں۔

متاثرہ لوگوں کو اب نفسیاتی صدمے کے علاوہ اس سے بھی بدتر آزمائش کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں اور دیگر بیماریاں۔

متوقع وبا کی وجہ سے سرکاری صحت کے حکام اور غیر سرکاری امدادی تنظیموں نے پانی سے پیدا ہونے والی اور جلد کی بیماریوں کے بڑے پیمانے پر پھیلنے سے نمٹنے کے لئے خاص طور پر شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخوا میں عارضی کلینک اور طبی کیمپ قائم کیے ہیں۔

صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق 15 اگست سے اب تک صوبے بھر میں بارشوں اور سیلاب سے متعلق حادثات میں 400 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے خبردار کیا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال اور بھی خطرناک ہے کیونکہ سیلاب کے مقابلے میں وبا پھیلنے کا خطرہ زیادہ افراد کی جان لے سکتا ہے۔

انادولو سے بات کرتے ہوئے شورو نے اس خطرے کو کم کرنے کے لئے پینے کے صاف پانی اور حفظان صحت سمیت صحت کی بنیادی ضروریات کی فراہمی پر فوری طور پر "روک تھام کے منصوبے" پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ حفظان صحت کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم وبا اور ممکنہ اموات کو مکمل طور پر روک نہیں سکتے لیکن ایک سمارٹ روک تھام کا منصوبہ ثانوی آفت کے حجم کو کافی حد تک کم کرسکتا ہے۔

ملک کی سب سے بڑی غیر سرکاری امدادی تنظیم الخدمت فاؤنڈیشن کے شعبہ صحت کے سربراہ محمد زاہد لطیف نے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں پانی سے پیدا ہونے والی اور جلد کی بیماریوں میں پہلے ہی اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں افراد، جن میں زیادہ تر بچے ہیں، اسہال ، گیسٹرو اینٹرائٹس، ڈینگی بخار، ملیریا اور جلد کے مسائل کی شکایات لے کر پہنچے ہیں۔ سڑکوں کی ناکہ بندی اور پلوں کے بہہ جانے کی وجہ سے ہزاروں لوگ (اسی طرح کی شکایات کے ساتھ) اب بھی مضافات میں پھنسے ہوئے ہیں۔

لطیف نے نشاندہی کی کہ ذہنی صحت کی ضروریات ایک اور بڑا مسئلہ ہے، جس سے متاثرہ آبادی نبرد آزما ہے۔

انہوں نے کہا کہ "بہت سے متاثرہ افراد کو شدید صدمے اور تناؤ کی خرابی کے ساتھ ہمارے پاس لایا گیا ہے کیونکہ وہ اس آفت سے گزرے ہیں،" انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ جسمانی درد اور چوٹیں ہفتوں یا مہینوں میں ٹھیک ہوجائیں گی ، لیکن ذہنی صدمے کو دور ہونے میں کافی وقت لگے گا۔

صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان عطاء اللہ خان نے اس خیال کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔

متعدی بیماریوں کے علاوہ، لوگوں کو صدمے اور شدید تناؤ کی خرابی کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومت نے ماہرین نفسیات کی تنظیموں کے تعاون سے سیلاب زدہ علاقوں میں تربیت یافتہ ماہر نفسیات بھیجے ہیں۔

دریافت کیجیے
امن معاہدے کا احترام چاہیئے تو کابل حکومت دہشتگردوں کو لگام دے :اسلام آباد
پاکستان نے اپنا پہلا ہائپر اسپیکٹرل سیٹلائٹ کامیابی سے خلاء میں بھیج دیا
پاکستان اور افغانستان  نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے
پاکستان اور افغانستان کے طالبان خونریز سرحدی جھڑپ کے بعد  قطر میں مذاکرات  کر رہے ہیں، رپورٹ
پاکستان 1967 سے قبل کی سرحدوں والی 'فلسطینی ریاست پالیسی' پر قائم ہے: شریف
افغانستان کی سرحد پر صورتحال پرسکون،پاک فوج چوکنا
پاکستان نے افغان سرحد بند کر دی،کشیدگی میں اضافہ
پاکستانی فوج کی کاروائی ، پانچ مشتبہ دہشت گرد ہلاک
شمال مغربی پاکستان میں دھماکہ،24 افراد ہلاک
اسلام آباد اور ریاض کے درمیان 'نیٹو طرز کا' دفاعی معاہدہ
ایشیا کپ میں انڈیا کی ٹیم کی طرف سے میچ کے بعد مصافحہ نہ  کرنے  پر  کوچ کا مایوسی کا اظہار
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف پاک فوج کی ایک بڑی کاروائی
پاک فوج کا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن
بھارت، پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات کی بنا پر آذربائیجان سے 'انتقام' لینے کے درپے ہے: علی یف
پاکستان:عسکریت پسندوں نے گاڑی فرنٹیئر کانسٹیبلری کے ہیڈکوارٹر سے ٹکرادی
شمالی پاکستان میں آرمی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ،  5 افراد ہلاک
پاکستان میں گذشتہ 40 سالوں کا بدترین سیلاب
بھارت نے سیلاب کا الرٹ جاری کردیا،پاکستان نے فوج تعینات کر دی
پاکستان: اسحاق ڈار بنگلہ دیش کے دورے پر
پاکستان کے وزیر خارجہ بنگہ دیش کے دورے پر، جو کہ برسوں بعد اس سطح کا دورہ ہے