رائے
دنیا
2 منٹ پڑھنے
آذربائیجان۔آرمینیا امن کے راستے پر
امریکا کی معاونت سے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان فائر بندی نے علاقائی تعاون میں فروغ کے حوالے سے ترکیہ کے لیے نئے مواقع پیدا کر دیئے ہیں
آذربائیجان۔آرمینیا امن کے راستے پر
صدر ڈونلڈ ٹرمپ ارمنستان کے وزیر اعظم نکل پاشینیان (دائیں) اور آذربائیجان کے صدر الہام علی یف (بائیں) سے ملاقات کرتے ہوئے۔
14 اگست 2025

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آرمینیا اور آذربائیجان کے رہنماؤں کو واشنگٹن میں ایک اہم امن کانفرنس میں مدعو کر کے وائٹ ہاؤس میں  ایک تاریخ لمحہ رقم کر دیا ہے۔ توقع ہے کہ یہ سربراہی اجلاس سوویت یونین کے خاتمے سے اب تک جاری طویل ترین جھڑپوں میں سے ایک کا خاتمہ کر دے گا۔  

آرمینیا کے وزیر اعظم نکول پاشینیان اور آذربائیجان کے صدر الہام علی ییف نے امریکہ کے ساتھ نئے اسٹریٹجک معاہدوں پر دستخط کیے اوردونوں ممالک کو دہائیوں پرانے تنازعے کے پرامن حل کا پابند کرنے والے،  ایک مشترکہ اعلامیہ کی منظوری دی ہے۔

امن کا یہ راستہ دو اہم اجزاء پر مشتمل ہے۔پہلا یہ کہ  ایک دوسرے کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کو بغیر کسی علاقائی دعوے کے تسلیم کیا جائے  اور  دوسرا یہ کہ ایک ٹڑانزٹ راستہ تعمیر کیا جائے جو  آرمینیا کے جنوب سے گزرنے والی  ایک تنگ پٹی کے ذریعے آذربائیجان کے علاقے ایکسکلاو کو ناہچیوان سے منسلک کرے۔

اس راہداری کو 'ٹرمپ روٹ فار انٹرنیشنل پیس اینڈ پراسپیریٹی' (TRIPP) کہا جائے گا اور  99 سال تک اس کا انتظام  ایک امریکی حمایت یافتہ کاروباری کنسورشیم کی طرف سے چلایا جائے گا۔

اس خطے میں ایک ٹرانسپورٹ راہداری کا تصور نیا نہیں ہے۔ حقیقت میں، ایسا راستہ کئی دہائیوں سے مختلف شکلوں میں موجود تھا، یہاں تک کہ آرمینیا نے 1990 کی دہائی میں اسے بند کر دیا تھا۔

دوسری قاراباغ جنگ کے بعد، اس تصور کو 'زنگزور کوریڈور' کے طور پر دوبارہ زندہ کیا گیا ہے۔

تاہم نام خواہ کچھ بھی ہو تمام فریقین کے مفاد میں ہونے کی وجہ سے کوئی بھی اس راہداری کے قیام کے خلاف نہیں ہے۔

ترکی کے لیے فوائد

ترکیہ کے لیے، آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان معمول کے تعلقات سے دو اہم جغرافیائی سیاسی نتائج نکلتے ہیں۔

پہلا یہ کہ یوریشیا کے قلب سے ترکیہ کو جوڑنے والے ٹرانسپورٹ راستوں میں زیادہ لچک پیدا ہونے کا امکان ہے۔

فی الحال، ترکیہ کا بنیادی راستہ جارجیا سے آذربائیجان اور پھر بحیرہ کیسپین کے پار وسطی ایشیا تک جاتا ہے۔

یہ راستہ آزمودہ اور قابل اعتماد ہے، اور اس نے ترکیہ کے علاقائی ٹرانسپورٹ مرکز کے کردار کو مضبوط کرنے میں مدد دی ہے۔

ٹرانزٹ لنکس جیسے باکو۔تبلیس۔کارس ریلوے لائن، باکو۔تبلیسی۔جیہان گیس پائپ لائن  اور سدرن گیس کوریڈور ترکیہ کے عالمی منڈیوں سے اتصال کے حوالے سے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔

دریافت کیجیے
اقوام متحدہ: سوڈان کے کردفان علاقے میں حملے میں 40 افراد لقمہ اجل
چین  نے امریکی سامان پر اضافی محصولات کے اطلاق کی مدّتِ التوا کو بڑھا دیا
امریکہ نے بین الاقوامی پانیوں میں ایک بحری جہاز پر حملہ کر دیا
ریاست ورجینیا کی غزالہ ہاشمی پہلی مسلمان گورنر بن گئیں
اسرائیل کو بین الاقوامی فٹبال سے خارج کیا جائے
فرانس کی طرف سے مذّمت: ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے
سوڈان کو موجودہ خانہ جنگی تک لانے والے حالات و واقعات
آر ایس ایف کے ڈرون حملے میں سوڈان کے شمالی کردفان صوبے میں درجنوں شہری ہلاک
ہماری فوج یوکرینی شہر پوکرووسک میں داخل ہو گئی ہے:روس
سابق وزیر اعظم کو پناہ کیوں دی؟پیرو نے میکسیکو کے ساتھ سفارتی تعلقات توڑ دیئے
امریکہ نیتن یاہو کے خلاف مقدمات میں مدد کر سکتا ہے: صدر ٹرمپ
مادورو کے دن گنے جا چکے ہیں:ٹرمپ
ہم، نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل، نہیں ہونے دیں گے: ٹرمپ
جمیکا: ہم متعدد فیلڈ ہسپتال قائم کریں گے
میکسیکو: سپر مارکیٹ میں دھماکہ، 23 افراد ہلاک
امریکہ اور چین، فوجی رابطوں کے قیام پر متفق ہو گئے ہیں: ہیگسیتھ