ایران نے، اسرائیل کی خفیہ ایجنسی 'موساد' کے لیے کام کرنے کے جُرم میں، ایک شخص کو سزائے موت دے دی ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی 'آئی آر این اے' نے آج بروز بدھ جاری کردہ خبر میں کہا ہے کہ "اسرائیلی حکومت کے ساتھ سکیورٹی تعاون اور اس کے لئے جاسوسی کے جرم میں سزا یافتہ 'بابک شہبازی' کی سزا کی آج سپریم کورٹ کی طرف سے بھی تصدیق کے بعد مجرم کو پھانسی دے دی گئی ہے"۔
شہبازی، جو ٹیلی کمیونیکیشن، فوجی اور سیکیورٹی اداروں سے منسلک کمپنیوں کے لیے صنعتی کولنگ سسٹمز کی ڈیزائننگ اور تنصیب کے شعبے میں کام کرتا تھا اور اس پر الزام تھا کہ اس نے موساد کے ایجنٹ 'اسماعیل فکری' کو ایرانی اعلیٰ حکام کے بارے میں اہم معلومات فروخت کرنے کی پیشکش کی تھی۔
اسماعیل فکری کو جون 2025 میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں پھانسی دی گئی تھی۔
شہبازی پر الزام تھا کہ اس نے اسرائیلی ایجنٹوں کے ساتھ خفیہ آن لائن ملاقاتیں کیں، موساد سے تربیت حاصل کی، اور اعلیٰ حکام اور اسٹریٹجک تنصیبات کے بارے میں حساس معلومات جمع کرنے کی کوشش کی تھی۔
حالیہ برسوں میں، اسرائیل اور ایران نے کئی مواقع پر جاسوسی نیٹ ورکس کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، جب کہ دونوں ممالک کے درمیان مسلسل دشمنی جاری ہے۔
ایران اور اسرائیل دونوں کئی سالوں سے ایک دوسرے کے خلاف مقامی افراد کو جاسوسی کے لیے بھرتی کرتے رہے ہیں۔ اس سال اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزا یافتہ ایرانیوں کی پھانسیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور حالیہ مہینوں میں کم از کم نو سزائیں دی گئی ہیں۔