دنیا
4 منٹ پڑھنے
روس کہتا ہے کہ پولینڈ کے پاس روسی ڈراونز کے بارے میں کوئی شواہد نہیں
پولش کے صدر کارول نوروکی نے روسی ڈرونز کے پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہونے کی اطلاعات کے بعد 48 گھنٹوں کے اندر قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا۔
روس کہتا ہے کہ پولینڈ کے پاس روسی ڈراونز کے بارے میں کوئی شواہد نہیں
ویسلاو کوکولا، پولش مسلح افواج کے سربراہ، ایک نامعلوم شے کے فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد وارسا میں سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں پہنچے۔
10 ستمبر 2025

روس کی ریاستی خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے رپورٹ کیا ہے کہ  ایک روسی سفارتکار نے بدھ کے روز کہا کہ پولینڈ نے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا کہ پولینڈ میں مار گرائے گئے ڈراون روسی ساختہ تھے ۔

روس کے پولینڈ میں چارج ڈی افیئرز، آندرے ارداش نے کہا، "ہم ان الزامات کو بے بنیاد سمجھتے ہیں۔ کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا کہ یہ ڈراون روسی ساختہ ہیں۔"

روسی ریاستی میڈیا کے مطابق، ارداش کو پولش حکام نے طلب کیا تھا۔ ارداش نے آر آئی اے نووستی کو بتایا کہ انہیں وزارت خارجہ میں دوپہر 12 بجے ایک ملاقات کے لیے بلایا گیا، اور اس بات پر زور دیا کہ وارسا نے ابھی تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ رات کے وقت مار گرائے گئے ڈراون روس سے آئے تھے۔

پولینڈ کے صدر کارول ناوروسکی نے پہلے ہی قومی سلامتی کونسل کا اجلاس 48 گھنٹوں کے اندر بلانے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ پولینڈ نے روسی ڈرون مار گرائے جو مغربی یوکرین پر روسی حملے کے دوران اس کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

کارول ناوروسکی نے کہا"خبریں کہ ہمیں پولینڈ میں ہونے والے واقعے کے بارے میں مکمل معلومات 48 گھنٹوں میں مل جائیں گی، نے مجھے قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کرنے پر مجبور کیا" اور مزید کہا کہ یہ صورتحال نیٹو اور پولینڈ کی تاریخ میں ایک بے مثال لمحہ ہے۔

پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے کہا کہ نیٹو اور یورپی یونین کے رکن ملک نے رات بھر اپنی فضائی حدود کی 19 خلاف ورزیاں شناخت کیں اور کم از کم تین "روسی" ڈرون مار گرائے۔

ٹسک نے پارلیمنٹ کو بتایا"کہ انیس خلاف ورزیاں شناخت کی گئیں اور ان کا درست تعاقب کیا گیا۔ اس وقت ہمارے پاس تصدیق ہے کہ تین ڈراون مار گرائے گئے۔ ہمارے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں جو یہ ظاہر کرے کہ روسی کارروائی کے نتیجے میں کوئی زخمی یا ہلاک ہوا ہو۔"

یورپی یونین کی سربراہ وون دیر لیئن نے کہا کہ روس نے پولینڈ کی فضائی حدود کی "لاپرواہ اور بے مثال" خلاف ورزی کی ہے۔

" وون ڈیر لیئن نے یورپی یونین کے قانون سازوں کو بتایا۔ ، ہم نے دیکھا  ہےکہ روس نے پولینڈ اور یورپ کی فضائی حدود کی لاپرواہ اور بے مثال خلاف ورزی کی ہے،"

انہوں نے کہا "یورپ پولینڈ کے ساتھ مکمل یکجہتی میں کھڑا ہے۔"

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کاجا کالاس نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس پر لکھا ہے"گزشتہ رات پولینڈ میں، جب سے جنگ شروع ہوئی ہم نے روس کی جانب سے یورپی فضائی حدود کی سب سے سنگین خلاف ورزی دیکھی ، اور اشارے بتاتے ہیں کہ یہ جان بوجھ کر کی گئی تھی، حادثاتی نہیں۔ روس کی جنگ بڑھ رہی ہے، ختم نہیں ہو رہی۔ ہمیں ماسکو پر دباؤ بڑھانا ہوگا، یوکرین کی حمایت کو مضبوط کرنا ہوگا، اور یورپ کے دفاع میں سرمایہ کاری کرنی ہوگی،" انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یورپی یونین مشرقی سرحدی شیلڈ دفاعی لائن جیسے اقدامات کی حمایت کرے گی۔

دریں اثنا، ڈچ وزیر اعظم ڈک شوف نے کہا کہ نیدرلینڈز کی فضائیہ نے پولینڈ پر روسی ڈرون مار گرانے میں مدد فراہم کی۔

"یہ خوش آئند ہے کہ ڈچ ایف 35 لڑاکا طیارے مدد فراہم کرنے کے قابل تھے،" شوف نے ایکس پر کہا۔ "نیدرلینڈز اپنے نیٹو اتحادی پولینڈ کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے۔"

شوف نے کہا کہ روسی ڈرونز کے ذریعے پولینڈ کی فضائی حدود کی "خلاف ورزی" اس بات کا مزید ثبوت ہے کہ روس کی جارحانہ جنگ یورپی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

تازہ ترین پیش رفت کے پس منظر میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کیف کے یورپی اتحادیوں کے ساتھ ایک مشترکہ فضائی دفاعی نظام کے قیام پر زور دیا کیونکہ انہوں نے روس پر رات کے حملے میں ڈرونز کے ذریعے پڑوسی پولینڈ کو "جان بوجھ کر نشانہ بنانے" کا الزام لگایا۔

زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ"یوکرین نے طویل عرصے سے اپنے شراکت داروں کو ایک مشترکہ فضائی دفاعی نظام کے قیام کی تجویز دی ہے تاکہ ہماری جنگی ہوا بازی اور فضائی دفاع کی مشترکہ طاقت کے ذریعے ڈرونز، اور میزائلوں کو یقینی طور پر مار گرایا جا سکے۔

 

دریافت کیجیے
یوکرینی دارالحکومت روسی بمباری کی زد میں
امریکہ: ٹکسال نے پینی کی پیداوار بند کر دی
روس: 130 یوکرینی ڈرون گِرا دیئے گئے ہیں
روس یوکرین کے ساتھ استنبول میں مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے: روسی سفیر
امریکہ: خبریں غلط ہیں، امریکہ کوئی فوجی بیس قائم نہیں کر رہا
کولمبیا  نے واشنگٹن کے ساتھ خبروں کا تبادلہ بند کر دیا
یوکرین کے سکیورٹی چیف روس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی بحالی پر مذاکرات کے لیے استنبول میں
دس سال بعد قدافی کا بیٹا ضمانت پر رہا کر دیا گیا
بیس سے زائد ممالک کا مشترکہ بیان: سوڈان میں آر ایس ایف کے ظلم و بربریت کی مذّمت
ایکواڈور کی جیل میں 31 قیدی ہلاک ہو گئے
واشنگٹن ہماری معیشت کا تحفظ کرے گا :اوربان
فلپائن: فنگ-وونگ طوفان، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا
امریکہ:فلائٹ آپریشن کا بدترین دن، 10,000 سے زیادہ پروازیں تاخیر  کا شکار
سوڈانی شہر الفاشر کے شہریوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
یورپی یونین کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
یورپی یونین کا لبنان میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جنگ بندی کے احترام کا مطالبہ
جکارتہ میں ایک اسکول کمپلیکس میں واقع مسجد میں دھماکہ، 54 افراد زخمی
برطانیہ، شام میں "قائدانہ  کردار" پر، ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: مورس
ایلون مسک کا ریکارڈ 1 ٹریلین ڈالر تنخواۃ کا معاہدہ
شمالی کوریا  نے ایک نامعلوم بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے: سیول مسلّح افواج