دنیا
3 منٹ پڑھنے
ایرانی بندرگا دھماکے کے 2 دن بعد آگ کی لپیٹ میں
ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ "کسی غفلت یا ارادے کا عنصر تو شامل نہیں
ایرانی بندرگا دھماکے کے 2 دن بعد آگ کی لپیٹ میں
Containers burning on Sunday, after a massive explosion and fire rocked a port near the southern port city of Bandar Abbas, Iran, on Saturday.
28 اپریل 2025

سرکاری ٹی وی کے مطابق ایران میں فائر فائٹرز نے پیر کے روز ملک کی سب سے بڑی تجارتی بندرگاہ پر بڑے دھماکے میں کم از کم 46 افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ دھماکہ ہفتے کے روز شاہد رجائی بندرگاہ  جو کہ آبی گزرگاہ جہاں سے دنیا کی پانچویں حصے کی تیل کی پیداوار گزرتی ہے ۔ یہ ایران کے جنوب میں اسٹریٹجک ہرمز کے قریب واقع ہے ۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی اِرنا نے ہرمزگان صوبے کے بحران انتظامیہ کے ڈائریکٹر مہرداد حسن زادہ کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ "شاہد رجائی بندرگاہ کی آگ میں ہلاکتوں کی تعداد 46 تک پہنچ گئی ہے۔"

حکام بتایا تھا کہ  ایک ہزار سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں، لیکن حسن زادہ نے کہا کہ زیادہ تر کو علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف "138 زخمی اب بھی اسپتال میں ہیں۔"

ایرانی ہلال احمر  کی فوٹیج  میں دکھایا گیا ہے کہ سائٹ کے ایک حصے پر ہلکی آگ کے اوپر سے بھاری کوئلے کی طرح کا سیاہ دھواں اٹھ رہا تھا، جہاں ایک فائر فائٹنگ ہیلی کاپٹر پرواز کر رہا تھا۔

یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ دھماکہ کس وجہ سے ہوا، لیکن بندرگاہ کے کسٹمز آفس نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر خطرناک اور کیمیائی مواد کے ذخیرہ گاہ میں آگ لگنے سے ہوا۔ ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ "کسی غفلت یا ارادے کا عنصر تو شامل نہیں۔"

 سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی فوٹیج  میں  دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ آگ  آہستہ آہستہ شروع ہوا، جس کے بعد ایک آگ کا گولہ پھٹ پڑا۔ تصاویر میں دکھایا گیا کہ آگ چند کنٹینرز کے درمیان شروع ہوئی جو ایک گودام کے سامنے رکھے گئے تھے۔

ایک چھوٹا فورک لفٹ ٹرک دھواں دار علاقے کے قریب سے گزرا اور لوگ وہاں سے چلتے ہوئے نظر آئے۔ آگ اور دھواں نظر آنے کے تقریباً ایک منٹ اور آٹھ سیکنڈ بعد، ایک آگ کا گولہ پھٹ پڑا جب گاڑیاں قریب سے گزر رہی تھیں۔

صدر مسعود پزشکیان نے اتوار کے روز قریبی شہر بندر عباس میں زخمیوں کے علاج کے لیے اسپتالوں کا دورہ کیا۔ دھماکے کے بعد، حکام نے علاقے میں تمام اسکولوں اور دفاتر کو بند کرنے کا حکم دیا اور رہائشیوں کو "مزید اطلاع تک" باہر جانے سے گریز کرنے اور حفاظتی ماسک استعمال کرنے کی ہدایت کی۔

وزارت دفاع کے ترجمان رضا طلائی نیک نے بعد میں سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ "اس علاقے میں فوجی ایندھن یا فوجی استعمال کے لیے کوئی درآمد یا برآمد شدہ سامان موجود نہیں تھا۔" روس نے آگ بجھانے میں مدد کے لیے ماہرین بھیجے۔

حکام نے پیر کو قومی یوم سوگ قرار دیا، جبکہ ہرمزگان صوبے میں اتوار سے تین روزہ سوگ کا آغاز ہوا ۔ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب ایرانی اور امریکی وفود عمان میں تہران کے جوہری پروگرام پر اعلیٰ سطحی بات چیت کے لیے ملاقات کر رہے تھے، اور دونوں فریقین نے پیش رفت کی اطلاع دی تھی۔

دریافت کیجیے
سوڈانی شہر الفاشر کے شہریوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
یورپی یونین کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
یورپی یونین کا لبنان میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جنگ بندی کے احترام کا مطالبہ
جکارتہ میں ایک اسکول کمپلیکس میں واقع مسجد میں دھماکہ، 54 افراد زخمی
برطانیہ، شام میں "قائدانہ  کردار" پر، ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: مورس
ایلون مسک کا ریکارڈ 1 ٹریلین ڈالر تنخواۃ کا معاہدہ
شمالی کوریا  نے ایک نامعلوم بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے: سیول مسلّح افواج
اقوام متحدہ سلامتی کونسل  نے شراع اور خطاب سے پابندیاں ہٹا دیں
چین، مصنوعی ذہانت کی، دوڑ جیتنے کو ہے: ہوانگ
معدنی وسائل کی دوڑ جاری: ٹرمپ کی وسطی ایشیائی سربراہان سے ملاقات
امریکہ -سعودی عرب  مشترکہ فوجی مشق کیلیفورنیا میں شروع ہو گئی
یورپی یونین  نے چین کے ساتھ 'خصوصی رابطہ چینل' کھول دیا ہے
اقوام متحدہ: سوڈان کے کردفان علاقے میں حملے میں 40 افراد لقمہ اجل
چین  نے امریکی سامان پر اضافی محصولات کے اطلاق کی مدّتِ التوا کو بڑھا دیا
امریکہ نے بین الاقوامی پانیوں میں ایک بحری جہاز پر حملہ کر دیا
ریاست ورجینیا کی غزالہ ہاشمی پہلی مسلمان گورنر بن گئیں
اسرائیل کو بین الاقوامی فٹبال سے خارج کیا جائے
فرانس کی طرف سے مذّمت: ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے
سوڈان کو موجودہ خانہ جنگی تک لانے والے حالات و واقعات
آر ایس ایف کے ڈرون حملے میں سوڈان کے شمالی کردفان صوبے میں درجنوں شہری ہلاک