مشہور شخصیات نے "ٹوگیدر فار فلسطین" میں فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
’ٹوگیدر فار فلسطین‘ نامی ویڈیو ، بدھ کے روز لندن کے ویمبلی اسٹیڈیم میں متوقع، فلسطین کے عطیات جمع کرنے کے لئے متوقع ایک بڑے کانسرٹ سے پہلے جاری کی گئی ہے ۔
ویڈیو میں بلی آئلش، کلین مرفی، جوکین فینکس اور خاویئر بارڈم جیسی معروف شخصیات نے شرکت کی اور لوگوں سے فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو میں شامل شخصیات نے زیادہ شعور اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا اورکہا ہے کہ "ہم جانتے ہیں کہ اس ملک کے رہنما غزہ اور مغربی کنارے میں شہریوں کے قتل عام میں شریک ہیں"۔
کنسرٹ کا مقصد ،تعاون، فلسطینی بچوں کی مدد کے فنڈ 'پی سی آر ایف' اور فلسطین میڈیکل ریلیف سوسائٹی جیسی، غزہ بحران میں فرنٹ لائن پر کام کرنے والی فلسطینی تنظیموں کے لیے لاکھوں ڈالر عطیات جمع کرنا ہے۔
یہ کنسرٹ یوٹیوب پر براہ راست نشر کیا جائے گا اور اس میں موسیقی کے ساتھ مشہور شخصیات، ڈاکٹروں، صحافیوں، امدادی کارکنوں اور غزہ میں کام کرنے والے افراد کی تقاریر بھی شامل ہوں گی۔
فلورنس پَگ، خالد عبداللہ، بینڈکٹ کمبربیچ اور اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی برائے مقبوضہ فلسطین فرانسسکا البانیز کی شرکت بھی متوقع ہے۔
منتظمین نے کہا ہے کہ اس ایونٹ کا مقصد نہ صرف چندہ جمع کرنا ہے بلکہ فلسطینی آوازوں کو بھی سب تک پہنچانا ہے۔
کانسرٹ کے منتظمین میں سے ایک نے کہاہے کہ "اس تقریب کا مقصد مشکل ترین حالات کے شکار لوگوں کی حمایت کرنا اور دنیا کو اس طرف سے لاپرواہی برتنے کی اجازت نہ دینا ہے"۔
واضح رہے کہ غزہ کو اکتوبر 2023 سے شدید بمباری اور ناکہ بندی کا سامنا ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے علاقے میں خوراک، دوا اور بجلی کی شدید قلت کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
امدادی اداروں نے حالات کو تباہ کن قرار دیا اور ہسپتالوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی فنکاروں اور عوامی شخصیات نے جنگ کے خلاف آواز بلند کی ہے اور بہت سے افراد فوری جنگ بندی اور فلسطینیوں کی اجتماعی سزا کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
آج بروز بدھ کو متوقع یہ کانسرٹ یورپ میں فلسطینی امدادی کوششوں کی حمایت میں سب سے بڑے ثقافتی اجتماعات میں سے ایک ہے اور انسانی بحرانوں پر توجہ دلانے میں فن اور مشہور شخصیات کے کردار کو اجاگر کرتا ہے۔