پولینڈ کے وزیرِ خارجہ رادوسلاو سیکورسکی نے، یورپی یونین کو تحلیل کردیا جانا چاہیے کے دعوے کی وجہ سے، ایلن مسک پر سخت تنقید کی ہے۔
سیکورسکی کے سوشل میڈیا ایکس سے بروز ہفتہ جاری کردہ بیان کو روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے فوری طور پر سراہا اور "بالکل" کہہ کر اس کا جواب دیا ہے۔
سیکورسکی نے اس صورتحال کو "غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک" قرار دیا اور خبردار کیا ہےکہ ایسے بیانات صرف یورپ مخالف قوتوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ "اگر اب بھی کسی کو شک ہے کہ یہ سب اینٹی-یورپی گفتگو کس کے فائدے میں ہے؟ تو بتاتا چلوں کہ نفرت پھیلا کر فائدہ اٹھانے کے خواہش مندوں اور یورپ کو فتح کرنے کے خواہش مندوں کے فائدے میں ہے"۔
وزیرِ خارجہ رادوسلاو سیکورسکی نے یہ بیانات یورپی کمیشن کے، ڈیجیٹل سروسز ایکٹ (DSA) کی خلاف ورزیوں پر مسک کے خلاف 120 ملین یورو جرمانے کا اور اس سزا کےبلاک کے مضبوط آن لائن پلیٹ فورم کے دائرہ کار میں دی گئی پہلی سزا ہونے کا، اعلان کرنے کے بعد جاری کئے ہیں۔
منتظمین نے پلیٹ فارم کے "نیلے X" ٹیگ کے اطراف کی ناکافی شفافیت ، ناکافی اشتہاری ریکارڈ اور محققین کے لیے ناکافی رسائی کو سزا کی وجہ بتایا ہے۔
ایلن مسک کے اشتعال انگیز بیانات
اس صورتحال میں سیکورسکی کی مداخلت نے وارسا میں، روس سمیت دشمن عناصر کی طرف سے یورپی ہم آہنگی کو کمزور کرنے کے لئے یونین مخالف جذبات کے استعمال سے متعلق، اندیشوں میں اضافے کو اجاگر کیا ہے۔
سیکورسکی کے بیانات کا، اُسی دن وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک کے جاری کردہ زیادہ جامع پیغام میں بھی اظہار ہو رہا تھا۔ ٹسک نے بھی اپنے بیان میں بڑھتے ہوئے جیوپولیٹیکل تناؤ کے دوران ٹرانس اٹلانٹک یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
ٹسک نے کہا تھاکہ یورپ اور امریکہ کو اپنی شراکت داری کو مضبوط کرنا چاہیے اور جمہوری اتحادوں کو تقسیم کی خارجی کوششوں کے مقابل متحد رہنا چاہیے۔











