شام کے صدر احمد الشراع نے اسد انتظامیہ کے خاتمے کا پہلا سال پورا ہونے کے موقع پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "شام، اپنے حال اور ماضی کے شایانِ شان، ایک نئے تعمیراتی مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔
شامی عرب خبرایجنسی (SANA) کے مطابق آج بروز پیر، دمشق کی اموی مسجد میں، نمازِ فجر کے بعد فوجی وردی میں ملبوس صدر الشرع نے خطاب کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "کوئی بھی، خواہ وہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، ہماری راہ میں حائل نہیں ہو سکے گا۔ کوئی رکاوٹ ہمیں نہیں روک سکے گی اور انشاء اللہ ہم سب مل کر ہر مشکل پر قابو پا لیں گے۔انشاءاللہ ہم، شمال سے جنوب تک اور مشرق سے مغرب تک شام کو دوبارہ مضبوط کریں گے اور ایسی تعمیر نو کریں گے جو اس کے حال ، ماضی اور قدیم میراث کے شایانِ شان ہو "۔
صدر شراع نے کہا ہے کہ اگلا مرحلہ 'کمزوروں کی حمایت اور عوام کو انصاف کی فراہمی' پر مبنی ہوگا۔
SANA کے مطابق الشراع نے ، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے انہیں پیش کیا گیا ، غلافِ کعبہ کا ایک ٹکڑا بھی اموی مسجد دمشق میں رکھا۔
واضح رہے کہ معزول صدر بشار الاسد تقریباً 25 سالہ اقتدار کے بعد گذشتہ برس ماہِ دسمبر میں روس فرار ہوگئے تھے۔ اس فرار سے 1963 سے برسرِ اقتدار 'بعث پارٹی' کا دور ختم ہوگیا اور جنوری میں الشراع کی عبوری انتظامیہ قائم کی گئی تھی۔
بہتر مستقبل کی جانب
شامی عوام نہایت جوش و خروش اور شام کی ایک آزاد اور محفوظ ملک میں تبدیلی کی امید کے ساتھ 61 سالہ بعث دور کےخاتمے کی پہلی سالگرہ منا رہے ہیں۔
دارالحکومت دمشق کے عوام کا کہنا ہے کہ معزول بشار الاسد کے دور میں جو مشکلات انہوں نے جھیلی تھیں اب ان کا خاتمہ ہو گیا ہے اور وہ امید کرتے ہیں کہ نئی انتظامیہ، خاص طور پر آزادی، معیشت اور سکیورٹی کے معاملات میں، شام کو ایک بہتر مستقبل کی طرف لے جائے گی ۔
اسد اقتدار کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والی نئی حکومت نے عوام کو، بجلی اور تنخواہوں کی ادائیگیوں جیسی، بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے اقدامات کیے ہیں اور ایسی کاروائیاں کی ہیں جو براہِ راست شہریوں کی روزمرہ زندگی پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
جون میں ایک صدارتی فرمان کے ساتھ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں 250,000 شامی پونڈز (اس وقت تقریباﹰ $15) سے بڑھا کر 750,000 شامی پونڈز (تقریباً $65) کر دی گئی تھیں۔
دریں اثنا ملک میں، 14 سالہ بمباری کے دوران شدید متاثرہ، بجلی گرڈوں کی مرمت اور دیکھ بھال کا کام شروع ہو گیا تھا۔
ملک کے محکمہ توانائی نے کہا ہےکہ بڑے پاور پلانٹوں کی مرّمت، آذربائیجان سے حاصل کردہ قدرتی گیس اور ترکیہ کی حمایت سے پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔
معزول حکومت کے دور میں بجلی روزانہ صرف چند گھنٹے دستیاب ہوتی تھی، مگر نئے اقدامات سے بجلی کی فراہمی تیزی سے بڑھ کر روزانہ 8 سے 10 گھنٹوں تک پہنچ گئی۔
مزید برآں حالیہ پندرہ سال میں پہلی بار،حلب، حمص اور دمشق جیسے بڑے شہروں میں آزمائشی بنیادوں پر مستقل 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی شروع کی گئی ہے۔
عوام کے ذہنوں پر گہرے نقوش چھوڑنے والی جیلوں سدنايا، خطیب اور المزہ فوجی قید خانے کومستقل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔














