عراق میں پہلے صنعتی پیمانے پر سولر پلانٹ کا افتتاح
شمسی پلانٹ کا افتتاح کر رہا  ہے۔ یہ منصوبہ حکومت کی جانب سے قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو بڑھانے کی نئی کوششوں کا حصہ ہے،
عراق میں پہلے صنعتی پیمانے پر سولر پلانٹ کا افتتاح
کربلا، عراق میں حال ہی میں قائم کردہ صنعتی پیمانے کے شمسی بجلی گھر میں کام کرنے والے 17 ستمبر 2025ء، بدھ کے روز، شمسی پینلز کے درمیان چل رہے ہیں۔ / AP
20 ستمبر 2025

عراق، بغداد کے جنوب مغرب میں واقع  کربلا صوبے کے وسیع صحرا میں ملک کے پہلے صنعتی پیمانے کے شمسی پلانٹ کا افتتاح کر رہا  ہے۔

یہ منصوبہ حکومت کی جانب سے قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو بڑھانے کی نئی کوششوں کا حصہ ہے، حالانکہ عراق تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے لیکن بجلی کے بحرانوں کا اکثر شکار رہتا ہے۔

کربلا میں نئے شمسی پلانٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر صفاء حسین نے کہا، "یہ عراق میں اپنی نوعیت کا پہلا منصوبہ ہے جس کی یہ صلاحیت ہے،"  کہ اس کے پینلز  سیاہ  ہیں۔ اوپر سے یہ منصوبہ ایک سیاہ پوش شہر کی طرح دکھائی دیتا ہے جو ریت سے گھرا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پلانٹ کا مقصد "قومی نیٹ ورک کو بجلی فراہم کرنا، ایندھن کی کھپت کو خاص طور پر دن کے وقت کے عروج کے دوران کم کرنا، اور گیس کے اخراج کے منفی ماحولیاتی اثرات کو کم کرنا ہے۔"

کربلا میں نیا شمسی پلانٹ اپنی مکمل صلاحیت پر 300 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے قابل ہوگا، ناصر کریم السعدانی، جو وزیر اعظم کے دفتر میں شمسی توانائی کے منصوبوں کی قومی ٹیم کے سربراہ ہیں، نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بابل صوبے میں زیر تعمیر ایک اور منصوبہ 225 میگاواٹ کی استعداد کا مالک  ہے، اور جلد ہی جنوبی صوبے بصرہ میں 1,000 میگاواٹ کے منصوبے پر کام شروع ہوگا۔

یہ منصوبے بڑے پیمانے پر شمسی توانائی کے منصوبوں کو نافذ کرنے کے ایک پرجوش منصوبے کا حصہ ہیں تاکہ ملک کی دائمی بجلی کی قلت کو کم کیا جا سکے۔

نائب وزیرِ توانائی  عادل کریم نے کہا کہ عراق کے پاس شمسی منصوبے ہیں جن کی مجموعی صلاحیت 12,500 میگاواٹ ہے،  جن میں سے بعض پر کام ہو رہا ہے بعض  منظوری کے عمل میں ہیں، یا مذاکرات کے تحت ہیں۔ اگر یہ منصوبے مکمل طور پر نافذ ہو جائیں تو یہ شمالی نیم خود مختار کرد علاقے کو چھوڑ کرعراق کی کل بجلی کی  مانگ کے 15  تا 20 فیصد کو پورا  کریں  گے۔

کریم نے کہا، "تمام کمپنیاں جن کے ساتھ ہم نے معاہدہ کیا ہے یا جن کے ساتھ ہم ابھی بھی مذاکرات کر رہے ہیں، ہمیں بہت پرکشش قیمتوں پر بجلی فروخت کریں گی، اور ہم بدلے میں اسے صارفین کو فروخت کریں گے،" تاہم انہوں نے خریداری کی شرحوں کا انکشاف کرنے سے انکار کر دیا۔

تیل اور گیس کی دولت کے باوجود، عراق جنگ، بدعنوانی اور بدانتظامی کی وجہ سے دہائیوں سے بجلی کی قلت کا شکار رہا ہے۔ بجلی کی بندش عام ہے، خاص طور پر شدید گرمیوں کے مہینوں میں۔ بہت سے عراقیوں کو ڈیزل جنریٹرز پر انحصار کرنا پڑتا ہے یا 50 ڈگری سیلسیس (122 ڈگری فارن ہائیٹ) سے زیادہ درجہ حرارت میں بغیر ایئر کنڈیشننگ کے گزارا کرنا پڑتا ہے۔

کریم نے کہا کہ فی الحال عراق 27,000 سے 28,000 میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے، جبکہ ملک بھر میں کھپت 50,000 سے 55,000 میگاواٹ کے درمیان ہے۔ ایرانی گیس سے چلنے والے بجلی کے پلانٹس موجودہ سپلائی میں تقریباً 8,000 میگاواٹ کا حصہ ڈالتے ہیں۔

عراق کی ایرانی گیس پر بھاری انحصار، نیز اپنی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ایران سے براہ راست درآمد کی جانے والی بجلی، ایک ایسا انتظام ہے جو امریکی پابندیوں کی زد میں آنے کا خطرہ رکھتا ہے۔

اس سال کے شروع میں، واشنگٹن نے ایران سے براہ راست بجلی کی خریداری کے لیے پابندیوں کی چھوٹ ختم کر دی، لیکن گیس کی درآمدات کے لیے چھوٹ برقرار رکھی۔

 

دریافت کیجیے
یورپ کا تیز ترین سپر کمپیوٹر "جوپیٹر" آج متعارف ہوگا
اوپن ایے آئی بھارت میں 1 گیگاواٹ کا ڈیٹا سینٹر قائَم کر سکتا ہے: بلومبرگ
سوڈان: ہیضے کی وباء پوری شدّت سے جاری، مزید 36 افراد ہلاک
ترکیہ کی تیز رفتار ٹارگٹ ڈرون سسٹم'شمشیک' کی کامیاب آزمائش
جاپان میں طلبہ کےلیے اسمارٹ فونز کے استعمال کی حد مقرر کرنے پر غور
مسک: ایکس، اے آئی ایپل پر غیر منصفانہ ایپ عمل درآمد کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گا
بنگلہ دیش: ڈینگی بخار کے نتیجے میں101 اموات
چین نے گیلی-04 سیٹلائٹ کو مدار میں بھیج دیا
یونائیٹڈ ایئرلائنز نے اندرون ملک پروازوں کو فنی خرابی کے باعث معطل کر دیا،مسافر پریشان
کمچاتکا میں زلزلہ،600 سال بعد آتش فشاں پھٹ پڑا
چین: مصنوعی ذہانت کی ترقی اور سلامتی کے درمیان توازن قائم کیا جائے
"استنبول دفاعی صنعتی نمائش" راکٹ سان نے میلہ لوٹ لیا
ترکیہ کی دفاعی فرم IDEF 2025 میں ملائیشیا کے ساتھ حربہ گاڑیوں کے معاہدے پر دستخط کرے گی
ڈبلیو ایچ او: اسرائیل نے غزہ میں ادارے کے کارکنان کی رہائش گاہ پر حملے
خلا سے چھلانگ لگا کر دنیا کو مسحور کرنے والے بومگارٹنر پیرا گلائیڈنگ حادثے میں جاں بحق
ترکیہ کا دفاعی نظام"اسٹیل ڈوم" تیاری کے مراحل میں