شام اور سعودی عرب نے تیل اور گیس کے شعبوں میں متعدد معاہدوں پر دستخط کر دیئے ہیں۔
شامی عرب خبر ایجنسی 'سانا' کی منگل کو جاری کردہ خبر کے مطابق شام کی سرکاری پیٹرول کمپنی نے دارالحکومت دمشق میں وزارتِ توانائی کے صدر دفتر میں سعودی کمپنیوں کے ساتھ چار معاہدے کئے ہیں۔
ایجنسی نے معاہدوں پر دستخط کرنے والی سعودی کمپنیوں کے نام پوشیدہ رکھتے ہوئے کہا ہےکہ یہ معاہدے "تکنیکی معاونت کی خدمات اور شامی تیل اور گیس فیلڈ کی ترقی" کا احاطہ کرتے ہیں ۔
19 نومبر کو شامی پیٹرولیم کمپنی کے منتظمِ اعلیٰ یوسف قبلاوی نے مغربی الساحل علاقے میں پانچ نئے گیس فیلڈوں کی دریافت کا اعلان کیا تھا۔
2015 کے اعداد و شمار کے مطابق، شام میں تصدیق شدہ گیس ذخائر تقریباً 8.5 ٹریلین مکعب فٹ تھے، جبکہ غیر مرتبط گیس کی اوسط یومیہ پیداوار تقریباً 250 ملین مکعب میٹر ہے، جو کُل ملکی گیس پیداوار کا 58 فیصد بنتی ہے۔
تیل کے ساتھ منسلک گیس، پیداوار کا 28 فیصد ہے اوراس کا زیادہ تر حصّہ دریائے فرات کے مشرق سے آتا ہے۔
احمد الشراع کی صدارت میں نئی شامی حکومت، 14 سالہ خانہ جنگی کے بعد ملک کی تعمیر نو اور اقتصادی بحالی کی خاطر، چند حکومتوں اور اداروں کے ساتھ معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کر کے ملک کے شعبہ توانائی کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔














