امریکی فوج نے خلیج وینزویلا کے اوپر دو لڑاکا طیارے بھیجے ہیں جو بظاہر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کے آغاز کے بعد سے ملک کی فضائی حدود کے قریب ترین پرواز کرنے والے امریکی طیارے تھے ۔
عوامی فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹس نے دکھایا کہ امریکی بحریہ کے دو F/A-18 لڑاکا طیارے خلیج کے اوپر پرواز کر رہے تھے ۔
ایک امریکی دفاعی اہلکار نے تصدیق کی کہ طیاروں نے علاقے میں معمول کی تربیتی پرواز کی ہے ۔
اس اہلکار جس نے حساس آپریشنز پر بات کرنے کے لیے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا ہے کہ جیٹ طیارے بین الاقوامی فضائی حدود میں موجود تھے البتہ انہوں نے تصدیق نہیں کی کہ طیارے مسلح تھے یا نہیں ۔
امریکہ نے پہلے بھی اس خطے میں B-52 اسٹریٹوفورٹریس اور B-1 لینسر بمبار طیارے تعینات کیے ہیں
یہ پروازیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب امریکہ اپنی علاقائی فوجی موجودگی کو بڑھا رہا ہے ۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ زمینی حملے جلد ہونے والے ہیں لیکن تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو اصرار کرتے ہیں کہ امریکی آپریشنز کا اصل مقصد انہیں عہدے سے ہٹانا ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ کو کانگریس کی جانب سے کشتیوں کے حملے کی مہم پر بڑھتی ہوئی تنقید کا سامنا ہے، جس میں ستمبر کے اوائل سے اب تک 22 حملوں میں کم از کم 87 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
منگل کوامریکی سینیٹ کے اقلیتی رہنما چک شومر نے کہا کہ دفاعی سیکرٹری پیٹ ہیگسیتھ اور سینئر حکام کی جانب سے دی گئی بند کمرے کی بریفنگ "بہت غیر تسلی بخش" تھی اور مزید کہا کہ قانون سازوں کو ابھی بھی حملے اور انتظامیہ کی وسیع تر حکمت عملی کے بارے میں معلوم نہیں ہے۔









