سیاست
2 منٹ پڑھنے
ٹرمپ: میں عنقریب پوتن سے جنگ بندی کے حوالے سے بات کروں گا
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب روس نے یوکرین پر تازہ حملے کیے ہیں۔ خارکیف کے علاقے میں، جمعرات کی رات روسی افواج نے کھوٹیملیا گاؤں پر ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا،
ٹرمپ: میں عنقریب پوتن سے جنگ بندی کے حوالے سے بات کروں گا
ٹرمپ نے قبل ازیں روس کو خبردار کیا تھا کہ اگر اس نے یوکرین میں جنگ ختم نہیں کی تو مزید پابندیاں عائد کی جائیں گی۔ / AP
5 ستمبر 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جلد ہی روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات کریں گے، اس سے پہلے انہوں نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں سے بات چیت کی تھی۔

وائٹ ہاؤس میں امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کے ساتھ عشائیے کے دوران، ایک رپورٹر کے سوال پر ٹرمپ نے کہا، "ہاں، میں بات کروں گا۔" رپورٹر نے ان سے کریملن کے رہنما سے بات کرنے کے منصوبے کے بارے میں پوچھا تھا۔

یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب روس نے یوکرین پر تازہ حملے کیے ہیں۔ خارکیف کے علاقے میں، جمعرات کی رات روسی افواج نے کھوٹیملیا گاؤں پر ڈرونز کے ذریعے حملہ کیا، جس میں تین افراد ہلاک ہوگئے۔ علاقائی گورنر اولیگ سینیگوبوف کے مطابق، "دو مرد اور ایک عورت ہلاک ہوئے، جبکہ دو دیگر زخمی ہوئے۔" انہوں نے مزید کہا کہ کچھ متاثرین سڑک مرمت  کرنے والے  کارکن تھے۔

اسی دن کے اوائل میں، ڈینش ریفیوجی کونسل کے دو عملے کے ارکان یوکرین کے شمالی چرنیگیو علاقے میں اس وقت ہلاک ہوگئے جب ایک روسی راکٹ نے اس علاقے کو نشانہ بنایا جہاں بارودی سرنگوں کو صاف کیا جا رہا تھا۔

مقامی حکام نے بتایا کہ متاثرین انسانی امدادی کارکن تھے، جبکہ روس کی وزارت دفاع نے اس دعوے کی تردید کی اور کہا کہ انہوں نے ایک طویل فاصلے کے ڈرون لانچ سائٹ کو نشانہ بنایا تھا۔

جمعہ کی صبح تک خارکیف، چرنیگیو، زاپوریزیا، دنیپروپیٹروسک، اور سومی کے علاقوں میں فضائی حملوں کے انتباہات جاری رہے۔

یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب یورپی رہنما پوتن پر جنگ بندی یا امن معاہدے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

جمعرات کو دو درجن سے زیادہ ممالک نے ایک مستقبل کے "ری ایشورنس فورس" میں فوجی تعاون کا وعدہ کیا، جو کسی بھی ممکنہ امن معاہدے کے بعد یوکرین میں تعینات ہوگی، تاکہ روسی جارحیت کو مزید روکنے کا مقصد حاصل کیا جا سکے۔

تاہم، خدشات بڑھ رہے ہیں کہ ماسکو مذاکرات میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ بیجنگ کے دورے کے دوران پوتن نے اشارہ دیا کہ اگر قابل قبول امن شرائط پر اتفاق نہ ہوا تو روس لڑائی جاری رکھے گا۔

یوکرین کی جنگ تیسرے سال میں داخل ہو چکی ہے، جس میں دسیوں ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

جبکہ مغربی رہنما مسلسل تصفیے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، تازہ حملے اس تنازعے کی جاری شدت کو ظاہر کرتے ہیں۔

دریافت کیجیے
ترکیہ نے  شام  کے علاقے صویدا میں بحران کو حل کرنے کے لیے رو ڈ میپ کا خیر مقدم کیا  ہے۔
ونیزویلا:ہم، امریکہ کے خلاف 'مسلح جدوجہد' کے لیے تیار ہیں
ایران نے E3 کے جوہری مذاکرات کے مذاکرکنندگان کو 'استعمال کرو اور کھو دو' کا انتباہ دیا ہے
زیلینسکی کا اتحادیوں کو انتباہ:  روس پر پابندیوں سے بچنے کے لیے 'بہانے نہ تلاش کریں'
طالبان امریکہ کے درمیان  تعلقات کو معمول پر لانے  اور قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت
نیٹو اور برطانوی سربراہان کا یوکرین کے لیے مضبوط فوجی معاونت کا عندیہ
بھارت نے اسرائیل کے ساتھ سرمایہ کاری کا معاہدہ کر لیا
چین نے تائیوان اور علاقائی تنازعات پر جاپانی قانون ساز سیکی ہی پر پابندیاں لگا دیں
لندن میں ہفتے کے روز فلسطین ایکشن پر پابندی کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے
جاپان میں ایل ڈی پی قیادت کی دوڑ میں تیزی
برطانیہ اور دیگر ممالک نے غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی راہ ہموار کی ہے: سابق یو این رپورٹر
زیلینسکی: روس نے 'آخرکار' یوکرین کے سلسلہ یورپی یونین رکنیت کو قبول کر لیا ہے
روس نے یوکرین کے لیے سیکیورٹی ضمانتوں کے طور پر غیر ملکی فوجیوں کو مسترد کر دیا
فلسطینی حکام کو امریکی ویزے جاری نہ کرنا 'ناقابلِ قبول' ہے، صدرِ فرانس
شہباز اور پوتن نے پاکستان-روس کے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی خواہش کا اظہار کیا
ترکیہ نے اپنا آٹھواں قومی جنگی جہاز ایچل  سمندر میں اتار دیا