سیاست
3 منٹ پڑھنے
فلسطینی حکام کو امریکی ویزے جاری نہ کرنا 'ناقابلِ قبول' ہے، صدرِ فرانس
"ہمارا مقصد واضح ہے: دو ریاستی حل کے لیے زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا  ہے  جو کہ  اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی جائز امنگوں کو پورا کرنے کا واحد راستہ ہے۔"
فلسطینی حکام کو امریکی ویزے جاری نہ کرنا 'ناقابلِ قبول' ہے، صدرِ فرانس
فرانس کے صدر عمانوئیل میکرون نے اعلان کیا ہے کہ فرانس اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ستمبر کے مہینے میں فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے گا۔
3 ستمبر 2025

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے فلسطینی حکام کو اقوام متحدہ کے اسرائیل-فلسطین  جنگ  پر اعلیٰ سطحی اجلاس سے قبل ویزے دینے سے انکار کرنے پر امریکہ کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو "ناقابل قبول" قرار دیا۔

میکرون نے منگل کے روز امریکی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، " فلسطینی حکام کو ویزے نہ دینے کا امریکی حکام کا فیصلہ ناقابل قبول ہے۔ ہم اس فیصلے کو واپس لینے اور میزبان ملک کے معاہدے کے مطابق فلسطینی نمائندگی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔"

میکرون نے کہا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بات کی، جن کے ساتھ وہ 22 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی دو ریاستی حل کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا، "ہمارا مقصد واضح ہے: دو ریاستی حل کے لیے زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی حمایت حاصل کرنا  ہے  جو کہ  اسرائیلیوں اور فلسطینیوں دونوں کی جائز امنگوں کو پورا کرنے کا واحد راستہ ہے۔"

فرانسیسی صدر نے زور دیا کہ امن کے حصول کے لیے مستقل جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی، غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی، اور علاقے میں استحکام مشن کی تعیناتی ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کو غیر مسلح کرنا اور غزہ میں حکومت سے باہر کرنا ضروری ہے، جبکہ فلسطینی اتھارٹی کو اصلاحات اور مضبوطی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا، "کوئی بھی جارحیت، الحاق کی کوشش، یا  عوام  کی جبری نقل مکانی  کا عمل سعودی ولی عہد کے ساتھ طے پانے  والی ہم آہنگی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ، اس دوڑ میں پہلے ہی کئی شراکت دار شامل ہو چکے ہیں۔"

میکرون کے مطابق، یہ کانفرنس خطے میں امن اور سلامتی کے لیے ایک "فیصلہ کن موڑ"  ثابت ہونے کی امیدوار ہے۔

گزشتہ ہفتے، واشنگٹن نے سینئر فلسطینی حکام، بشمول صدر محمود عباس، کے ویزے منسوخ کر دیے، جس کے نتیجے میں انہیں اقوام متحدہ کے اجلاسوں کے لیے نیویارک جانے سے دانستہ طور پر روک دیا گیا،  یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے  جب کئی یورپی ممالک ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے کی تیاری میں  ہیں۔

اسرائیل نے اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں 63,500 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کیا ہے۔ یہ نسل کش مہم اس علاقے کو تباہ کر چکی ہے، جو بھوک کا شکار ہے۔

گزشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

اسرائیل کو غزہ پر اپنی جنگ کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف میں نسل کشی کے مقدمے کا بھی سامنا ہے۔

 

دریافت کیجیے
یوکرین کے موضوع پر روبیو سے بالمشافہ ملاقات کر سکتا ہوں:لاوروف
ٹرمپ کا جنوبی افریق میں منعقد ہونے والے سمٹ کو 'شرمناک' قرار د جی 20 کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان
ٹرمپ: غزہ کے لیے بین الاقوامی سلامتی فورس 'بہت جلد' تعینات کی جائے گی
ممدانی کی کامیابی پر اسرائیلیوں کا ردِعمل
امریکہ: زہران ممدانی نیویارک کے میئر منتخب ہو گئے
امریکہ: 'نیویارک سٹی' ایک نئے میئر کا انتخاب کرنے کو ہے
مامدانی جیتے تو فنڈ بند کر دوں گا: ٹرمپ
سوڈان کا سیاسی عدم استحکام،ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
روس اور چین بھی جوہری تجربات کرتے ہیں لیکن "اس بارے میں بات نہیں کرتے": ٹرمپ
تنزانیہ میں انتخابی احتجاجات پر تشدد واقعات میں بدل گئے، 'سینکڑوں افراد ہلاک'
ٹرمپ نے 2028 کے بعد اقتدار میں رہنے کے لیے نائب صدر کے عہدے پر انتخاب لڑنے سے انکار کر دیا
ملائیشیا: کمبوڈیا-تھائی لینڈ امن معاہدے اور غزہ منصوبے میں ٹرمپ  کے کردار کو سراہتا ہے
روس-امریکہ سربراہی اجلاس کا دارومدار امریکی فیصلے پر ہے، لاوروف
روسی صدر کے ایلچی امریکہ میں،ملاقاتوں کا سلسلہ جاری
پوتن کے نمائندے کا دعویٰ، یورپ کی طرف سے کیف کو امن مذاکرات میں تاخیر کرنے کی ترغیب دی جا رہی ہے
ٹرمپ نے بائیڈن کے دور کے حکام پر امریکی قانون سازوں کی پوشیدہ نگرانی کی منظوری دینے کا الزام لگایا
امریکا غزہ میں بین الاقوامی افواج کی تعیناتی پر غور کر رہا ہے، مارکو روبیو
حماس: ہم تمام فلسطینی گروہوں کے ساتھ قومی مذاکرات کے لیے تیار ہیں
ٹرمپ: میں نے بھارتی وزیر اعظم مودی کے ساتھ تجارت اور روسی تیل پر بات چیت کی ہے
میکابی تل ابیب نے اسٹن ویلا کے شائقین پر پابندی کے بعد اپنے بیرون ملک میچوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا۔