روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے مشرقی علاقے دونیٹسک کے شہر پوکرووسک میں پیش قدمی کی ہے جہاں ایک سال سے زیادہ عرصے سے شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
وزارت دفاع کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کی افواج نے شہر کے پریگوروڈنی کے اطراف میں اپنی پوزیشنوں کو مستحکم کیا ہے۔
گذشتہ ہفتے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ان کی افواج شہر کی صورتحال پر کنٹرول برقرار رکھے ہوئے ہیں جبکہ اس کے محاصرے کے دعوے قیاس آرائیاں ہیں۔
واضح رہے کہ ماسکو نے بار بار جنگ زدہ شہر کی طرف اپنی پیش قدمی کا دعویٰ کیا ہے۔
پوکرووسک ڈونیٹسک کے علاقے میں یوکرین کی فوجی کارروائیوں کے لیے ایک اہم لاجسٹک مرکز کے طور پر کام کرتا ہے۔
یوکرین کے حکام نے فوری طور پر روس کے حالیہ دعوے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔
وزارت نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ رات بھر فوجی صنعتی اوریوکرین کی گیس اور توانائی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔
دریں اثنا ، یوکرین کے حکام نے رات بھر مختلف علاقوں میں فضائی حملوں کی اطلاع دی ہے ، جن میں شمال مشرقی سومی کا علاقہ بھی شامل ہے ،روس اور یوکرین دونوں نے حالیہ مہینوں میں موسم سرما کے قریب آتے ہی ایک دوسرے کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملوں میں اضافہ کیا ہے۔
یوکرین کے جنرل اسٹاف نے پہلے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے راتوں رات ساراتوف آئل ریفائنری پر حملہ کیا ہے ۔
ساراتوف کے گورنر رومن بوسارگن نے خطے میں ڈرون حملے کے خطرے کے بارے میں متنبہ کیا تھا ، لیکن اس حملے کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا۔
روسی وزارت دفاع نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کے فضائی دفاع نے راتوں رات یوکرین کے 64 ڈرونز کو روکا جن میں سے 29 ساراتوف کے علاقے میں مار گرائے گئے۔










