دنیا
3 منٹ پڑھنے
دیکھتے ہیں یوکرین کا سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے:کریملن
کریملن نے کہا  کہ ہم دیکھیں گے کہ اس سمت میں معاملات کیسے آگے بڑھتے ہیں اور مزید کہا کہ ماسکو نے ابھی تک اس مسئلے پر بشمول امریکہ کسی سے بات نہیں کی ہے
دیکھتے ہیں یوکرین کا سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے:کریملن
کریملن / Reuters
18 گھنٹے قبل

 یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے اس بیان کے بعد کہ اگر سیکیورٹی یقینی بنائی گئی تو وہ صدارتی انتخابات کے لیے "تیار" ہیں روس نے کہا ہے کہ وہ  دیکھے گا کہ حالات کیسے آگے بڑھتے ہیں۔

ایک پریس بریفنگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین میں انتخابات کرانے کے مسئلے پر روسی صدر ولادیمیر پوتن "کافی عرصے سے بات کر رہے ہیں"، اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی "حال ہی میں اس  پر بات کی ہے"۔

پیسکوف نے کہا  کہ ہم دیکھیں گے کہ اس سمت میں معاملات کیسے آگے بڑھتے ہیں اور مزید کہا کہ ماسکو نے ابھی تک اس مسئلے پر ، بشمول امریکہ کسی سے بات نہیں کی  ہے ۔

پیسکوف نے زیلنسکی کے اس بیان کے بارے میں کہا کہ اگر روس بھی متفق ہو جائے تو یوکرین جنگ بندی کے لیے تیار ہے۔

زیلنسکی نے منگل کو کہا کہ اگر سیکیورٹی اور قانونی حالات یقینی بنائے گئے تو وہ 60-90 دن کے اندر صدارتی انتخابات کرانے کے لیے "تیار" ہیں، اور امریکہ اور یورپی شراکت داروں پر زور دیا کہ وہ جنگی ووٹ کے لیے ضروری ماحول پیدا کرنے میں مدد کریں۔

زیلنسکی کے یہ بیانات اس وقت آئے جب ٹرمپ نے پیر کو پولیٹیکو کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ اب یوکرین کے لیے انتخابات کرانے کا "وقت" آ گیا ہے، اور کہا کہ کیف صدارتی ووٹ سے بچنے کے لیے "جنگ کا استعمال کر رہا ہے" اور خبردار کیا کہ طویل عرصے تک بیلٹ باکس  کی عدم موجودگی یوکرین کی جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا خطرہ رکھتی ہے۔

زیلنسکی نے اس دعوے کو مسترد کیا کہ کیف سیاسی فائدے کے لیے ووٹ سے گریز کر رہا ہے، اور کہا کہ ساڑھے 3 سال  سے زائد جاری رہنے والی یوکرین جنگ اس بات سے متعلق نہیں کہ کون عہدہ سنبھالتا ہے۔"

انہوں نے کہا کہ انتخابات کرانے کے فیصلے صرف یوکرینیوں کے اختیار میں ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ یہ مسئلہ ان کے حالیہ امریکی حکام سے رابطوں میں نہیں اٹھایا گیا۔

کریملن کے ترجمان نے پولیٹیکو کے ساتھ ٹرمپ کے انٹرویو پر بھی مزید بات کی اور کہا کہ ماسکو نے امریکی صدر کے انٹرویو، خاص طور پر یوکرین امن عمل کے حصے کا "احتیاط سے" جائزہ لیا۔

کئی لحاظ سے، صدر ٹرمپ نے اس تنازعے کی جڑوں کی وجوہات [انٹرویو کے دوران] کو چھوا،" پیسکوف نے مزید کہا کہ یوکرین کی نیٹو رکنیت اور علاقوں کے مسئلے پر ان کا بیان "ہماری سمجھ بوجھ سے ہم آہنگ ہے۔"

انہوں نے کہا کہ یہ پرامن تصفیے کے امکانات کے لحاظ سے بہت اہم ہے۔

دریافت کیجیے
کیوبا:سابق وزیر معیشت کو جاسوسی اور بدعنوانی کے جرم میں 20 سال قید کی سزا
عالمی پائلٹوں کی تنظیم  نے بھارتی انڈیگو سے متعلق حفاظتی خدشات کی تنبیہ کردی
کمبوڈیا اور تھائی لینڈ  کا ایک دوسرے پر سرحدی کاروائیوں کا الزام
نسل کشی اسرائیل اور بعض ممالک کی ملی بھگت ہے :فرانسیسکا البانیز
امریکہ  نے مسروقہ نوادرات ترکیہ کے حوالے کر دیئے
امریکہ: شام  نے "ایک نئے دور کا" آغاز کیا اور "قابلِ ذکر اقدامات" کیے ہیں
اسرائیلی فوج کے لبنان پر حملے، فائر بندی کی بار بار خلاف ورزی
چین کا تجارتی اضافہ 1 ٹریلین ڈالر سے بڑھ  گیا
سوڈان: جنوبی کردفان میں آر ایس ایف کے حملوں میں اضافہ
امن مذاکرات امریکہ کے ساتھ تعمیری ہیں لیکن آسان نہیں: زیلینسکی
ونیزویلا: 5,600 نئے فوجیوں نے حلف اٹھا لیا
شام، ایک نئے تعمیراتی مرحلے میں داخل ہو رہا ہے: الشراع
بینن میں صورتحال 'مکمل طور پر قابو میں ہے:صدر پیٹرس ٹیلن
بینن: صدر ٹالون معزول، اقتدار پر فوجی قبضہ
اسرائیل، شام کے مقبوضہ علاقوں سے، پسپا نہیں ہو گا: نیتن یاہو