چین نے بین الاقوامی برادری سے، غزہ میں فوری اور جامع جنگ بندی کے لئے، حرکت میں آنے کی اپیل کی اور فلسطین کو تسلیم کرنے کی حمایت کی ہے۔
چین کی سرکاری خبر ایجنسی شین خوا کی بروز ہفتہ جاری کردہ خبر کے مطابق وزیر خارجہ وانگ یی نے جمعہ کے روز جاری کردہ بیان میں کہا ہےکہ غزہ میں مزید انسانی بحران کے سدّباب کی خاطر"انتہائی احساسِ عاجلیت کے ساتھ" ایک جامع جنگ بندی کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔
وانگ یی نے بیجنگ میں اپنے مراکشی ہم منصب ناصر بوریطہ کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا ہے کہ بین الاقوامی برادری ، فلسطین بحران سے نمٹنے کے لیے، باہم متحد ہو۔
وانگ نے ، اسرائیل پر اثر و رسوخ رکھنے والے ممالک ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی امدادی اداروں سےاپیل کی ہے کہ وہ اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔
انہوں نے کہا ہےکہ " فلسطین پر فلسطینیوں کی حکومت " کے اصول کو نافذ کیا جانا اور غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کو فلسطین کی "ناقابل منتقلی زمین " کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہیے۔ کسی بھی جنگ کے بعد کی حکومت کو فلسطینیوں کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے اور ان کے حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔
انہوں نے فلسطین کی مکمل اقوام متحدہ رکنیت کی حمایت کی اور دو ریاستی حل کے لئے نقصان دہ یک طرفہ اقدامات کو مسترد کیا ہے۔
وانگ یی نے غزہ میں جاری نسل کش جنگ اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی بحران پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیل کے غزہ شہر پر قبضہ منصوبوں کی اور مقبوضہ مغربی کنارے میں "دراندازی" کی مذمت کی اور اسے "بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی" اور دو ریاستی حل اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
وانگ نےاسرائیل کے ریاست کے حق کی حمایت کی اور فلسطین کے ریاست کے حق کی بھی تصدیق کی ہے۔انہوں نے "دوہرے معیار" کو مسترد کیا اور کہا ہے کہ اسرائیلی اور عرب دونوں کی زندگیاں "یکساں قیمتی" ہیں اور تشدد کے ذریعے تشدد کا جواب دینا صرف نفرت کو ہوا دیتا ہے۔
وانگ نے مزید کہا ہے کہ چین فلسطین کے "جائز مقصد" کی حمایت کرنے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں اور دو ریاستی حل کی بنیاد پر جنگ بندی اور ایک دیرپا، منصفانہ حل کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔