کولومبیا کے صدر گوستاوو پیٹرو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سخت جواب دیتے ہوئے ان پر کولومبیا کی منشیات مخالف حکمت عملی اور علاقائی سیاست کے بارے میں " غلط معلومات" پر انحصار کرنے کا الزام لگایا ہے ۔
ٹرمپ نے اپنی تنقید میں اضافہ کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ پیٹرو اگلا ہدف ہوگا اور کولومبیا پر الزام لگایا کہ وہ "کوکین فیکٹریاں" چلا رہا ہے جو براہ راست امریکہ منشیات بھیجتی ہیں۔
امریکی صدر نے بار بار پیٹرو کو بغیر ثبوت کے "غیر قانونی منشیات فروش" قرار دیا ہے۔
ایکس پر تفصیلی جواب دیتے ہوئےپیٹرو نے ٹرمپ کو کولومبیا کے بارے میں بہت غلط معلومات رکھنے والا شخص قرار دیا اور کہا کہ یہ تبصرے ایک جمہوری طور پر منتخب صدر اور اس ملک کی
عکاسی کرتے ہیں جس پر وہ حکومت کرتا ہے۔
پیٹرو نے ٹرمپ کے اس بیانیے کی مخالفت کی کہ کولومبیا منشیات کے کنٹرول میں ناکام ہو رہا ہے، اور بتایا کہ مجرمانہ گروہوں کے خلاف 1,446 سے زائد بری کارروائیاں اور مافیا رہنماؤں کے خلاف 13 ہدفی بم دھماکے جن میں سے کئی امریکی انٹیلی جنس کی حمایت سے کیے گئے۔
انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ کوکین کی اہم گزرگاہیں کیریبین سے ہٹ کر بحرالکاہل اور ایمیزون کی طرف منتقل ہو چکی ہیں۔
انہوں نے بحری نگرانی اور بندرگاہ کی سلامتی کے حوالے سے امریکہ-کولومبیا کے درمیان قریبی ہم آہنگی پر بھی زور دیا۔
وینزویلا کے حوالے سے واشنگٹن کے ساتھ شدید پالیسی اختلافات کو حل کرتے ہوئے پیٹرو نے کہا کہ کولومبیا نے دو سال صدر جو بائیڈن کے ساتھ مل کر کاراکاس میں پرامن منتقلی کے لیے ایک روڈ میپ پر کام کیا ۔
انہوں نے خبردار کیا کہ وینزویلا میں امریکی قیادت میں کوئی بھی فوجی مداخلت "پورے جنوبی امریکہ بشمول کولومبیا کو جلا دے گی۔
ٹرمپ نے حال ہی میں کیریبین اور مشرقی بحرالکاہل میں مشتبہ اسمگلنگ جہازوں پر امریکی حملوں کو بڑھانے کی حمایت کی ہے جن میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
پیٹرو نے اس طریقہ کار کو غلط قرار دے کر مسترد کیا اور دلیل دی کہ چھوٹی کشتیوں کے مالک غریب لوگ ہیں جبکہ بڑے اسمگلر بیرون ملک دبئی یا میڈرڈ کے قریب یاٹس پر رہتے ہیں۔









