دنیا
3 منٹ پڑھنے
جاپان میں موجود ایک امریکی ایئر بیس میں دھماکہ
دھماکہ ممکنہ طور پر غیر پھٹے بموں کی عارضی ذخیرہ گاہ میں ہوا، اور حکام صورتحال کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جاپان میں موجود ایک امریکی ایئر بیس میں دھماکہ
Local media said four injuries had been reported but none were life-threatening. / AP
9 جون 2025

جاپانی شہر اوکیناوا میں ایک امریکی فضائی اڈے کے اندر جاپانی فوجی تنصیب  پر دھماکہ ہوا ہے،  مقامی میڈیا نے زخمیوں کی اطلاع دی ہے۔

کیوڈو نیوز ایجنسی نے پیر کو رپورٹ کیا  کہ یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب جاپانی سیلف ڈیفنس فورسز (JSDF) کے اہلکار بم ناکارہ بنانے کی کاروائی کی تیاری کر رہے تھے۔

وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ انہیں جنوبی جاپان کے علاقے میں کادینا ایئر بیس کے اندر جاپانی سیلف ڈیفنس فورسز کی  تنصیب پر دھماکے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

مقامی میڈیا کے مطابق اس واقع میں  چار افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن کسی کی حالت خطرے میں نہیں ہے۔

عوامی نشریاتی ادارے این ایچ کے نے نامعلوم وزارت دفاع کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دھماکہ ممکنہ طور پر غیر پھٹے بموں کی عارضی ذخیرہ گاہ میں ہوا، اور حکام صورتحال کی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یومیتان گاؤں کے مقامی اہلکار یوٹا ماتسودا نے اے ایف پی کو بتایا، "ہم نے سنا ہے کہ ایس ڈی ایف کی تنصیب  پر دھماکہ ہوا اور زخمیوں کی بھی اطلاع ملی ہے، لیکن ہمارے پاس مزید تفصیلات نہیں ہیں۔"

مقامی حکام کے مطابق، قریبی رہائشیوں کے لیے انخلاء کا حکم جاری نہیں کیا گیا۔

جاپان کے علاقے اوکیناوا میں امریکی فوجی  تنصیبات کی اکثریت موجود ہے۔

چین اور جاپان کے درمیان کشیدگی

جاپان کی وزارت دفاع نے پیر کو  کہا ہے کہ  ایک چینی طیارہ بردار بحری جہاز کا گروپ ہفتے کے آخر میں جاپان کے اقتصادی پانیوں میں داخل ہوا، اور پھر لڑاکا طیاروں کی مشقوں کے لیے باہر نکلا ۔

وزارت کے بیان کے مطابق، لیاؤننگ طیارہ بردار جہاز، دو میزائل تباہ کرنے والے جہاز اور ایک تیز رفتار جنگی سپلائی جہاز نے ہفتے کے روز جاپان کے مشرقی ترین جزیرے منامیٹوری سے تقریباً 300 کلومیٹر (190 میل) جنوب مغرب میں سفر کیا۔

جاپانی وزارت دفاع کے ایک  ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ پہلا موقع تھا جب ایک چینی طیارہ بردار جہاز جاپان کے خصوصی اقتصادی زون کے اس حصے میں داخل ہوا ہے۔

ترجمان نے کہا، "ہم سمجھتے ہیں کہ چینی فوج اپنی آپریشنل صلاحیت اور دور دراز علاقوں میں کاروائی کرنے کی قابلیت کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔"

چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت اور متنازعہ علاقائی دعووں کو دبانے کے لیے بحری اور فضائی اثاثوں کے استعمال نے امریکہ اور اس کے ایشیا پیسیفک خطے کے اتحادیوں کو پریشان کر دیا ہے۔

ٹوکیو کے چیف کابینہ سیکریٹری یوشیماسا ہایاشی نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ حکومت نے "چینی فریق کو مناسب پیغام پہنچایا ہے" لیکن یہ نہیں کہا کہ کوئی باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے۔

دریافت کیجیے
روس بھارت سے تجارت جاری رکھنا چاہتاہے:پوٹن
بھارتی ایئر لائن انڈیگو نے500 پروازیں منسوخ کر دیں
اسرائیلی افواج نے مغربی کنارے میں پانچ تاریخی آثار کو ضبط کر لیا
امریکی فوج نے مشرقی پیسیفک میں  منشیات کے جہاز پر حملہ کردیا،4 افراد ہلاک
بین الاقوامی برادری اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرے:ترکیہ
ٹی آر ٹی کا اسرائیل کی یورو ویژن میں شراکت پر بحث پر یورپی براڈ کاسٹنگ یونین کے اجلاس سے واک آؤٹ
ترکیہ کی دفاعی و ہوائی صنعت کی برآمدات 11 ماہ میں 7.4 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں
پوتن کا دورہ بھارت: دفاع اور توانائی سمیت متعدد موضوعات مذاکراتی ایجنڈے پر
نیو اورلینز میں نیشنل گارڈز بھیجوں گا:ٹرمپ
ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں ہے:ٹرمپ
چین فرانس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے:شی جن پنگ
اسرائیل  نے حماس سے وصول کردہ لاش کی تصدیق کر دی
اسرائیل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے
ٹرمپ کے ساتھ ٹیلی فونک باتچیت دوستانہ ماحول میں ہوئی:مادورو
روس-یوکرین مذاکرات کےلیے ترکیہ موزوں ترین ملک ہے:فدان