کیوبا کی اعلیٰ عدالت نے کہا ہے کہ ایک سابق وزیر معیشت کو جاسوسی کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے جو جزیرے پر حالیہ برسوں میں ایک سابق عہدیدار کے خلاف سب سے نمایاں کیس ہے۔
سپریم پاپولر ٹریبونل نے پیر کے روز ایک بیان میں کہا کہ سابق وزیر معیشت الیخاندرو گِل فرنانڈیز کو بھی دوسری بار 20 سال قید کی سزا سنائی گئی، جب انہیں دیگر جرائم جیسے رشوت، دستاویزات کی جعل سازی اور ٹیکس چوری شامل ہیں ایک علیحدہ مقدمے میں مجرم پایا گیا۔
گلِ 2018 سے 2024 تک معیشت کے وزیر رہے اور صدر میگوئل ڈیاز-کینل کے قریبی معاونین میں سے ایک تھے۔
سن 2019 میں انہیں نائب وزیر اعظم بھی مقرر کیا گیا تھا۔
برطرفی کے چند ہفتے بعد کیوبن رہنما نے کہا کہ گل نے سنگین غلطیاں کی ہیں لیکن اس کی کوئی تفصیل نہیں دی گئی۔
کیوبا کی اعلیٰ ترین عدالت نے اس بارے میں بھی کوئی تفصیل نہیں دی کہ سابق وزیر نے اصل میں کیا کیا تھا یا وہ کس کے لیے جاسوسی کر رہےتھے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس سابق وزیر یا کسی وکیل سے رابطہ کرنے میں ناکام رہا جو ان کی نمائندگی کر رہا ہے ۔










