دنیا
3 منٹ پڑھنے
سوڈان کے جنوبی کردفان علاقے میں آر ایس ایف کے ڈرون حملے میں 79 شہری جان بحق
"اس وحشیانہ حملے" میں  ڈرون نے ایک کنڈرگارٹن، ایک ہسپتال اور گنجان آباد رہائشی علاقوں میں چار میزائل داغے۔
سوڈان کے جنوبی کردفان علاقے میں آر ایس ایف کے ڈرون حملے میں 79 شہری جان بحق
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ آر ایس ایف کے میزائلوں کے شہری علاقوں کو نشانہ بنانے اور درجنوں بچوں کی ہلاکت کے بعد کردفان بھر میں امن و امان کی صورتحال درہم برہم ہو رہی ہے۔ / Reuters
19 گھنٹے قبل

سوڈانی حکام نے اطلاع دی ہے کہ جنوبی کوردفان میں نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے ڈرون حملے میں کم از کم 79 شہری ہلاک اور 38 زخمی ہو گئے، جن میں 43 بچے بھی شامل ہیں۔

جنوبی کوردفان ریاست حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ جمعرات کو مغربی سوڈان کے شہر کالوجی پر حملے میں متاثرین میں چار خواتین شامل تھیں۔

بیان میں کہا گیا کہ "اس وحشیانہ حملے" میں  ڈرون نے ایک کنڈرگارٹن، ایک ہسپتال اور گنجان آباد رہائشی علاقوں میں چار میزائل داغے،یہ حملہ ریپڈ فورسسز کے  حلیف سوڈان پیپلز لبریشن موومنٹ-نارتھ نے کیا ہے۔

حکام نےپہلے  آٹھ ہلاکتوں کی اطلاع دی تھی — جن میں چھ بچے اور ایک استاد شامل تھے — مگر بعد ازاں ہلاکتوں کی تعداد 79 تک  ہو گئی۔

حکام نے بین الاقوامی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ حملوں کے خلاف سخت موقف اختیار کریں، RSF کو "دہشت گرد تنظیم" قرار دیں، اور اس کے حلیفوں کو ان "غیر انسانی جرائم" کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔

اقوام متحدہ کی مذمت

یونیسف نے ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "بچوں کے حقوق کی خوفناک خلاف ورزی" قرار دیا۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ  متاثرین میں پانچ سے سات سال کی عمر کے دس سے زیادہ بچے شامل تھے۔

یونیسف کے نمائندہ برائے سوڈان نے کہا"بچوں کو کبھی بھی جنگوں کی قیمت ادا نہیں کرنی چاہیے۔ یونیسف تمام فریقین پر زور دیتی ہے کہ وہ فوری طور پر ان حملوں کو بند کریں اور انسانی امداد کے لیے محفوظ، بلاخلاف رسائی ممکن بنائیں تاکہ محتاج لوگوں تک پہنچ سکے،" ۔

"بچوں کا قتل اور انہیں معذور بنانا، اور اسکولوں اور ہسپتالوں پر حملے بچوں کے حقوق کی شدید خلاف ورزیاں ہیں۔"

یونیسف نے کہا کہ یہ حملہ "نومبر کے اوائل سے کوردفان ریاستوں میں سیکیورٹی کی تیزی سے بگڑتی صورتحال کےدور" میں ہوا ہے، جس نے وسیع پیمانے پر  نقل مکانی  کو جنم دیا اور انسانی ضروریات کو سنگین بنا دیا۔

اس نے نوٹ کیا کہ پچھلے ماہ کے دوران شمالی اور جنوبی کوردفان میں 41,000 سے زائد لوگ تشدد سے فرار ہو چکے ہیں۔

باغی گروپ کی جانب سے حملے پر فوری طور پر کوئی تبصرہ موصول نہیں ہوا۔

تینوں کوردفان ریاستوں — شمالی، مغربی اور جنوبی — میں فوج اور RSF کے درمیان کئی ہفتوں سے شدید لڑائیاں جاری ہیں، جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار لوگ اپنے گھروں سے بے گھر ہو چکے ہیں۔

سوائے شمالی دارفور کے بعض حصوں کے علاوہ RSF دارفور کے پانچوں صوبوں پر قابض ہے  ، جبکہ ملکی فوج بشمول دارالحکومت خرطوم باقی 13 ریاستوں کے زیادہ تر علاقوں  کو کنٹرول کرتی ہے ۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق، اپریل 2023 میں شروع ہونے والی سوڈانی فوج اور RSF کے درمیان  خانہ جنگی میں کم از کم 40,000 افراد ہلاک 12 ملین  بے گھر ہوئے۔