ایرانی خبر رساں ایجنسی ایرنا کی اطلاع کے مطابق ایران اور روس نے جنوبی ایران کے صوبہ ہرمزگان میں چار جدید ترین تیسری نسل کے جوہری بجلی گھروں کی تعمیر کے لیے ایک معاہدہ قائم کیا ہے۔
یہ معاہدہ ماسکو میں ورلڈ ایٹم ویک کے تحت منعقدہ ایٹم ایکسپو 2025 نمائش کے دوران ایران کے پویلین میں طے پایا۔
معاہدے کے مطابق، ہر جوہری یونٹ کی صلاحیت 1,255 میگاواٹ ہوگی، جس سے مجموعی طور پر 5,020 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ یہ منصوبہ جنوب مشرقی ایران کے علاقے کوہستک میں 500 ہیکٹر رقبے پر تعمیر کیا جائے گا۔
یہ اقدام اس ہفتے کے اوائل میں ماسکو میں ایران کے نائب صدر محمد اسلامی اور روسی ایٹمی ادارے روس ایٹم کے ڈائریکٹر جنرل الیکسی لکھاچیف کے درمیان جوہری تعاون کو بڑھانے کے لیے دستخط شدہ مفاہمتی یادداشت کے بعد سامنے آیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ دونوں ممالک کے اس عزم کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ "جوہری توانائی کے پرامن استعمال میں مشترکہ تعاون کو فروغ دینے" کے لیے پرعزم ہیں۔
ورلڈ ایٹم ویک ، جو روس کی جوہری صنعت کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ہو رہے ہیں، ماسکو کے مطابق اس سال جوہری شعبے کے لیے سب سے بڑا بین الاقوامی اجتماع قرار دیے جا رہے ہیں۔
نمائش میں ایران، روس، چین، بیلاروس، قازقستان، ازبکستان اور کئی بین الاقوامی تنظیموں کے پویلین شامل ہیں، جو جوہری توانائی کے پرامن مقاصد کے حصول کو نمایاں کر رہے ہیں۔
ماسکو میں ایرانی پویلین کا افتتاح جمعرات کو محمد اسلامی کی شراکت سے ہوا جس نے زائرین کی خاصی دلچسپی حاصل کی۔
اسی دن، ورلڈ ایٹم اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں روسی صدر ولادیمیر پوتن ، محمد اسلامی، اور 100 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔