ترکیہ
4 منٹ پڑھنے
صدر ایردوان کا خلیجی ممالک کا دورہ مکمل، کویت، قطر اور عمان کے ساتھ 24 نئے معاہدے طے
ترک صدر کے تین روزہ دوروں کا مرکزی ایجنڈہ باہمی تعلقات، علاقائی تعاون اور مشرق وسطی میں دو ریاستی حل کی حمایت پر مرکوز تھا۔
صدر ایردوان کا خلیجی ممالک کا دورہ مکمل، کویت، قطر اور عمان کے ساتھ 24 نئے معاہدے طے
Erdogan visited the three Gulf states Oct. 21–23 at the invitation of their leaders.
24 اکتوبر 2025

ترک صدر رجب طیب اردوان نے جمعرات کو تین روزہ خلیجی دورہ مکمل کیا، جس میں کویت، قطر اور عمان کے سرکاری دورے شامل تھے۔ اس دورے کے دوران 24 معاہدے، یادداشتیں اور مشترکہ بیانات پر دستخط کیے گئے۔

اردوان نے 21 سے 23 اکتوبر کے دوران خلیجی ممالک کا دورہ ان کے رہنماؤں کی دعوت پر کیا۔ اس دورے کے دوران بات چیت دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے اور علاقائی و عالمی مسائل پر تعاون بڑھانے پر مرکوز رہی، جن میں غزہ کی صورتحال بھی شامل تھی۔

کویت

اردوان نے اپنے دورے کا آغاز کویت سے کیا، جہاں امیر مشعل الاحمد الجابر الصباح نے انہیں بیان پیلس میں ایک سرکاری تقریب کے ساتھ خوش آمدید کہا۔

دونوں رہنماؤں نے ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں، جن میں دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا گیا اور علاقائی و بین الاقوامی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اردوان نے غزہ میں نازک جنگ بندی کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ دو ریاستی حل پائیدار امن کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے مسلم اقوام کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا اور شام کے بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے عرب شراکت داروں کے ساتھ تعاون کے لیے ترکیہ کی آمادگی کا اعادہ کیا۔

مذاکرات کے بعد، اردوان نے کویتی امیر کو ترکیہ میں تیار کردہ الیکٹرک کار 'ٹوگ' پیش کی۔

کئی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں شامل ہیں: میری ٹائم ٹرانسپورٹ معاہدہ، سی فیئررز کے سرٹیفکیٹس کی باہمی شناخت پر مفاہمتی یادداشت، توانائی تعاون پر مفاہمتی یادداشت، اور ترکیہ کے سرمایہ کاری دفتر اور کویت ڈائریکٹ انویسٹمنٹ پروموشن اتھارٹی (KDIPA) کے درمیان براہ راست سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر مفاہمتی یادداشت۔

بعد ازاں کویتی امیر نے اردوان کے اعزاز میں ایک سرکاری عشائیہ دیا۔

قطر

اردوان نے بعد میں دوحہ کا سفر کیا، جہاں حماد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک سرکاری تقریب کے ساتھ ان کا استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں انہوں نے امیری دیوان میں قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی۔

بات چیت دفاع، تجارت، توانائی، اور سرمایہ کاری میں تعاون کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی صورتحال پر مرکوز رہی۔ اردوان نے ترکیہ-قطر تعلقات کو 'شاندار' قرار دیا اور کہا کہ دونوں ممالک کی اسٹریٹجک شراکت داری علاقائی استحکام میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

دونوں رہنماؤں نے 11ویں ترکیہ-قطر ہائی اسٹریٹجک کمیٹی اجلاس کی مشترکہ صدارت کی، جس میں کئی نئے تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں شامل ہیں: اسٹریٹجک ڈیولپمنٹ پلاننگ پر مفاہمتی یادداشت، دفاعی صنعت میں تعاون پر مفاہمتی یادداشت، ہائی اسٹریٹجک کمیٹی اجلاس پر مشترکہ اعلامیہ، اور دونوں ممالک کی وزارت تجارت کے درمیان مشترکہ وزارتی بیان۔

قطری امیر نے اردوان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

عمان

اردوان کے خلیجی دورے کا آخری مرحلہ مسقط تھا، جہاں عمانی سلطان ہیثم بن طارق نے انہیں القصر العالم میں مکمل اعزاز کے ساتھ خوش آمدید کہا۔

دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر تبادلہ خیال کیا، فلسطینی کاز پر مشترکہ خیالات اور مذاکرات پر مبنی سفارت کاری کی اہمیت پر زور دیا۔ اردوان نے علاقائی تنازعات میں ثالث کے طور پر عمان کے کردار کی تعریف کی اور کہا کہ ترکیہ اور عمان غزہ میں دو ریاستی حل کی کوششوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔

اردوان نے سلطان ہیثم کو ایک سرخ رنگ کی ٹوگ الیکٹرک گاڑی پیش کی اور ایک دستخطی تقریب کی نگرانی کی، جس میں دفاع، توانائی، کان کنی، صنعت، اعلیٰ تعلیم، میڈیا، اور ویزا چھوٹ جیسے وسیع شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔

دستخط شدہ معاہدوں میں شامل ہیں: کان کنی اور اہم معدنیات پر مفاہمتی یادداشت، فوجی تعاون پر مفاہمتی یادداشت، صنعتی تعاون پر مفاہمتی یادداشت، سائنس، ٹیکنالوجی، اور اختراع پر مفاہمتی یادداشت، مسابقت کے تحفظ پر مفاہمتی یادداشت، میڈیا اور مواصلات پر مفاہمتی یادداشت، دفاعی صنعت میں تعاون پر مفاہمتی یادداشت، ترکیہ ویلتھ فنڈ اور عمان انویسٹمنٹ اتھارٹی کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کا معاہدہ، اور ترک و عمانی کمپنیوں کے درمیان کئی شیئر ہولڈنگ اور تعاون کے معاہدے۔

دو مشترکہ اعلامیے بھی دستخط کیے گئے: ایک کوآرڈینیشن کونسل کے قیام پر اور دوسرا عام پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا چھوٹ دینے پر۔

سلطان ہیثم کی جانب سے دیے گئے ظہرانے میں شرکت کے بعد، اردوان مسقط سے روانہ ہو کر ترکیہ واپس پہنچے، یوں ان کا تین روزہ خلیجی دورہ مکمل ہوا۔

دریافت کیجیے
ترک وزیر خارجہ فیدان نے اقوام متحدہ کی اصلاح کی مطالبہ کیا اور عالمی نظام کی مشروطیت پر سوال اٹھایا
ترکیہ اپنی دفاعی صنعت کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، ترک نائب صدر
پاکستان اور افغانستان 6 نومبر کو استنبول میں مذاکرات کی بحالی کریں گے، جنگ بندی جاری رہے گی — ترکیہ
جرمنی ترکیہ کو یورپی یونین میں دیکھنےکاخواہاں ہے: چانسلر مرز
ترکیہ کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے:فریڈرک مرز
ترکیہ۔شام ٹرانزٹ راہداری اگلے سال کُھل جائے گی
ترکیہ: الفاشر میں فوری طور پر جنگ بند کی جائے
ترکیہ: غزہ پر اسرائیلی حملے جنگ بندی معاہدے کی کھُلی خلاف ورزی ہیں
ہم، ایک"عظیم، مضبوط اور خوشحال ترکیہ" کی تعمیر کے لئے آگے بڑھنا جاری رکھیں گے: اردوعان
"معاہدہ طے ہوگیا"ترکیہ برطانیہ سے یورو فائٹر طیارے خریدے گا
مغربی ترکیہ میں 6.1 شدت کا زلزلہ، استبول بھی لرز اٹھا
پی کے کے دہشت گرد گروپ نے ترکیہ سے مکمل انخلا کا اعلان کردیا
ترکیہ، پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کی استنبول میں میزبانی کر رہا ہے
حماس جنگ بندی کی پابند ہے لیکن اسرائیل مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے: اردوعان
ترکیہ: ہماری اوّلین ترجیح، غزّہ میں جنگ بندی کو برقرار رکھنا، ہونی چاہیے
ترکیہ: اردوعان۔ہیثم ملاقات