بینن میں فوجی افسران کے ایک گروپ نے بروز اتوار قومی ٹیلی ویژن سے جاری کردہ بیان میں ملکی اقتدار کو ہاتھ میں لینے اور صدر پیٹریس ٹالون کو معزول کرنے کا اعلان کیا ہے۔
"قیامِ نو کے لئے عسکری کمیٹی" (CMR) نامی اس گروپ نے کہا ہےکہ ملکی قیادت لیفٹیننٹ کرنل پاسکال ٹیگری کو سونپ دی گئی ہے۔
قومی ٹیلی ویژن سے جاری کردہ بیان میں CMR نے کہا ہے کہ "مسٹر پیٹریس ٹالون کو عہدہ صدارت سے ہٹا دیا گیا ہے"۔
ٹالون، 2016 سے منصبِ صدارت پر ہیں اور 2021 میں دوبارہ صدر منتخب ہوگئے تھے۔ وہ اپنے دوسرے دورِ حکومت کے اختتام پر آئندہ اپریل میں عہدہ چھوڑنے والے تھے اور اسے خطے میں اقتدار کی رضاکارانہ منتقلی کی ایک نادر مثال قرار دیا جا رہا تھا۔
فرانس کے سفارت خانے نے صدراتی رہائش گاہ کے قریب کیمپ گیوزو میں فائرنگ کی اطلاع دی اور " صورتحال کے مکمل طور پر واضح ہونے تک" شہریوں سے گھروں میں رہنےکی اپیل کی ہے"۔
’صورتحال کنٹرول میں‘
ٹالون اس وقت کہاں ہیں اس بارے میں کوئی معلومات موجود نہیں ہیں۔
بینن کے وزیرِ خارجہ، شیگون اجادی بکاری، نے رائٹرز کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "بغاوت کی کوشش کی گئی ہے لیکن صورتحال قابو میں ہے"۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ "فوج اور قومی محافظ دستوں کا ایک بڑاحصہ ابھی بھی وفادار ہے اور صورتحال کو قابو میں رکھے ہوئے ہے"۔
یہ کاروائی ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے کہ جب ملک صدارتی انتخابات کی تیاری کر رہا ہے۔
حکومتی اتحاد نے ، جاری اصلاحات میں پیش رفت کی خاطر، وزیرِ خزانہ رومالڈ واڈاگنی کو اپنا امیدوار کھڑا کیا تھا کہ جنہیں حکومت کی معاشی پالیسیوں کے اہم معمار سمجھا جاتا ہے۔
2020 کے بعد خطے میں نویں اور گنی بساؤ میں حالیہ بغاوت اور دیگر مغربی افریقی ممالک میں ہونے والے مشابہہ واقعات نے خطّے کے استحکام سے متعلق خدشات میں اضافہ کر دیا ہے۔ اتوار کو بینن میں جمہوری اقتدار پر فوجی قبضے کو ، نازک جمہوری روایات والے، علاقائی ممالک میں ایک تشویشناک رجحان کا حصہ سمجھا جا رہا ہے ۔










