امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان، روس۔یوکرین جنگ ختم کروانے میں، کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ٹرمپ نے پیر کے روز ایئر فورس ون میں وائٹ ہاؤس واپسی کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا "عالمی سربراہان خاص طور پر صدر اردوعان روس۔یوکرین جنگ ختم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں؟" ٹرمپ نے کہا ہے کہ " اردوعان کر سکتے ہیں۔ روس ان کا احترام کرتا ہے۔"
پیر کے روز ہی، ٹرمپ اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ میں ایک اجلاس کی میزبانی کی، جہاں غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کے لیے 20 سے زائد عالمی رہنماؤں، بشمول صدر اردوعان، کو مدعو کیا گیا تھا۔
ترکیہ، فروری 2022 میں شروع ہونے والی، روس۔ یوکرین کو جنگ ختم کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے ۔
انقرہ نے کیف اور ماسکو پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ کو بذریعہ مذاکرات ختم کریں اور ترکیہ، امن کی بنیادیں رکھنے کے لئے، ثالثی سمیت کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے ۔
زیلنسکی سے ملاقات
بعد میں، ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کریں گے۔
اس سے قبل زیلنسکی نے جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ متعدد ملاقاتوں اور مذاکرات کے لئے یوکرینی وفد امریکہ کے لیے روانہ ہو چکا ہے اور وہ خود بھی جمعہ کے روز صدر ٹرمپ سے ملاقات کریں گے۔
زیلنسکی نے ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "مجھے واشنگٹن جانے اور جمعہ کو صدر ٹرمپ سے ملاقات کا موقع ملے گا۔"
انہوں نے کہا ہے کہ "مجھے یقین ہے کہ ہم ان اقدامات پر بات کریں گے جو میں تجویز کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ میں صدر ٹرمپ کے ساتھ مکالمے اور ان کی حمایت کے لیے ان کا شکر گزار ہوں۔"
انہوں نے زور دیا ہےکہ اس دورے کا بنیادی مقصد، امن کے لیے روس پر دباؤ ڈالنے کی خاطر،فضائی دفاع اور دُور مار اسلحہ صلاحیتوں پر بات کرنا ہے۔