دنیا
3 منٹ پڑھنے
ٹرمپ سےملاقات روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے میں مدد کر سکتی ہے: زیلنسکی
زیلنسکی نے گزشتہ روز  اپنے  خطاب میں کہا کہ ہم نے صدر ٹرمپ کے  ساتھ ہونے والی ملاقات سے پہلے ہی   تیاریاں مکمل کر لی ہیں
ٹرمپ سےملاقات روس کے ساتھ جنگ کے خاتمے میں مدد کر سکتی ہے: زیلنسکی
زیلنسکی-ٹرمپ
16 اکتوبر 2025

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ کیف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی آئندہ ملاقات کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے  اور  اس بات پر زور دیا ہے کہ ایجنڈے میں فوجی اور معاشی دونوں اجزاء شامل ہیں جو روس کے ساتھ جنگ کو ختم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔"

زیلنسکی نے گزشتہ روز  اپنے  خطاب میں کہا کہ ہم نے صدر ٹرمپ کے  ساتھ ہونے والی ملاقات سے پہلے ہی   تیاریاں مکمل کر لی ہیں ، امریکی صدر کے ساتھ ہماری ملاقات کا ایجنڈا بہت اہم ہے ، " انہوں نے تیاریوں میں مدد کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بات چیت "واقعی جنگ کو انجام کے قریب لا سکتی ہے، یہ امریکہ ہی ہے جو اس قسم کا عالمی اثر و رسوخ استعمال کر سکتا ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں ۔

زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کا ایک وفد ، جس میں وزیر اعظم ، صدارتی دفتر کے سربراہ اور دیگر سینئر عہدیدار شامل ہیں ، پہلے ہی واشنگٹن میں ہیں تاکہ ملاقات  کے بنیادی  مواد   کی تیاری  اور امریکی دفاعی اور توانائی کی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین مشترکہ طور پر امریکی ہتھیار خریدنے کے لئے وسطی ، جنوبی اور شمالی یورپ میں شراکت داروں کے ساتھ اپنی  ضروریات کی فہرست (پی یو آر ایل)  پر بھی زور دے رہا ہے۔

برطانیہ نے روس پر پابندیاں عائد کیں

صدر نے روس کی سب سے بڑی تیل کمپنیوں کے ساتھ ساتھ یونان کی جاری حمایت پر نئی پابندیوں کے لئے برطانیہ کا شکریہ ادا کیا ، اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ وزیر اعظم کیریاکوس میچوتاکیس کے ساتھ ان کی بات چیت کے دوران توانائی کے تعاون اور لچک کے اقدامات دونوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ان پابندیوں نے روسی تیل کی بڑی کمپنیوں روزنیفٹ اور لوک آئل کو نشانہ بنایا، روس نے ان پابندیوں کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ان کا الٹا اثر پڑے گا۔

لندن میں روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی تیل اور گیس کی معروف کمپنیوں پر حملے عالمی توانائی کی منڈیوں کو غیر مستحکم  اور دنیا بھر کے صارفین کو متاثر کر رہے ہیں جن میں عام برطانوی اور مقامی کاروبار بھی شامل ہیں۔

 بیان میں کہا گیا ہے کہ ان اقدامات سے گلوبل ساؤتھ میں توانائی کے عدم تحفظ میں بھی اضافہ ہوگا۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانوی رہنماؤں کی بلند آواز کی یقین دہانیوں کے برعکس ان پابندیوں کا روسی خارجہ پالیسی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ،اب وقت آگیا ہے کہ لندن کو یہ احساس ہو کہ ہمارے ملک کو بلیک میل کرنے ، پابندیوں اور دھمکیوں کی زبان میں ہم سے بات کرنے کی کوششیں بے معنی اور بیکار ہیں۔"

 بیان میں کہا گیا ہے کہ پابندیوں کا دباؤ "صرف پرامن بات چیت کو پیچیدہ بناتا ہے اور مزید کشیدگی کا باعث بنتا ہے جبکہ اس بات پر زور دیا گیا کہ روس اپنے قومی مفادات کا دفاع جاری رکھے گا اور معاشی استحکام کو یقینی بنائے گا۔

دریافت کیجیے
یوکرینی دارالحکومت روسی بمباری کی زد میں
امریکہ: ٹکسال نے پینی کی پیداوار بند کر دی
روس: 130 یوکرینی ڈرون گِرا دیئے گئے ہیں
روس یوکرین کے ساتھ استنبول میں مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار ہے: روسی سفیر
امریکہ: خبریں غلط ہیں، امریکہ کوئی فوجی بیس قائم نہیں کر رہا
کولمبیا  نے واشنگٹن کے ساتھ خبروں کا تبادلہ بند کر دیا
یوکرین کے سکیورٹی چیف روس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی بحالی پر مذاکرات کے لیے استنبول میں
دس سال بعد قدافی کا بیٹا ضمانت پر رہا کر دیا گیا
بیس سے زائد ممالک کا مشترکہ بیان: سوڈان میں آر ایس ایف کے ظلم و بربریت کی مذّمت
ایکواڈور کی جیل میں 31 قیدی ہلاک ہو گئے
واشنگٹن ہماری معیشت کا تحفظ کرے گا :اوربان
فلپائن: فنگ-وونگ طوفان، شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا
امریکہ:فلائٹ آپریشن کا بدترین دن، 10,000 سے زیادہ پروازیں تاخیر  کا شکار
سوڈانی شہر الفاشر کے شہریوں کو ظلم و ستم کا سامنا ہے: اقوام متحدہ
یورپی یونین کی لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
یورپی یونین کا لبنان میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے جنگ بندی کے احترام کا مطالبہ
جکارتہ میں ایک اسکول کمپلیکس میں واقع مسجد میں دھماکہ، 54 افراد زخمی
برطانیہ، شام میں "قائدانہ  کردار" پر، ترکیہ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے: مورس
ایلون مسک کا ریکارڈ 1 ٹریلین ڈالر تنخواۃ کا معاہدہ
شمالی کوریا  نے ایک نامعلوم بیلسٹک میزائل فائر کیا ہے: سیول مسلّح افواج