امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز افغانستان اور پاکستان کے درمیان تازہ ترین کشیدگی کو حل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ جنگوں کو حل کرنے میں اچھے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل جاتے ہوئے ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری آٹھویں جنگ ہو گی جسے میں نے حل کیا ہے اور میں نے سنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ جاری ہے،میں جنگوں کو حل کرنے میں اچھا ہوں، میں امن قائم کرنے میں اچھا ہوں، اور ایسا کرنا اعزاز کی بات ہے میں نے لاکھوں زندگیاں بچائی ہیں۔
دونوں فریقوں نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ پاکستانی اور افغان فوجیوں کے درمیان رات بھر ہونے والی جھڑپوں میں درجنوں فوجی ہلاک ہوئے ، جو 2021 میں طالبان کے افغانستان پر دوبارہ قبضہ کرنے کے بعد سے دونوں فریقوں کے مابین سب سے شدید جھڑپیں ہیں۔
تازہ ترین کشیدگی اس وقت سامنے آئی ہے جب افغانستان کی عبوری طالبان انتظامیہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستانی فوج نے جمعرات کی رات پاکستان کی سرحد سے متصل صوبہ پکتیکا کے علاقے مارغا میں ایک مارکیٹ پر بمباری کی ہے۔
پیر کے روز ، ٹرمپ اسرائیل میں ہونگے جہاں توقع کی جارہی ہے کہ وہ اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات اور کنیسٹ سے خطاب کریں گے۔
بعد ازاں وہ مصر کے شہر شرم الشیخ جائیں گے جہاں وہ شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ شریک ہوں گے۔
ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی مشترکہ صدارت میں ہونے والے اس سربراہی اجلاس کا مقصد "غزہ میں جنگ کا خاتمہ، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام لانے کی کوششوں کو بڑھانا اور علاقائی سلامتی اور استحکام کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرنا ہے۔