امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ "ہم، مغربی افریقی ممالک میں عیسائیوں کے قتل کو روکنے کے لئے، نائیجیریا میں امریکی فوج متعین کر سکتے یا پھر فضائی حملے کر سکتے ہیں"۔
ٹرمپ نے بروز اتوار فلوریڈا سے واشنگٹن واپسی کے دوران طیارے میں صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے۔ نائیجریا میں برّی یا فضائی حملوں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ "یہ بھی ہو سکتا ہے اور دیگر چیزیں بھی ممکن ہیں۔ میں بہت سی چیزیں سوچ رہا ہوں۔ وہ نائیجیریا میں ریکارڈ تعداد میں عیسائیوں کو قتل کر رہے ہیں اور ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے"۔
ہفتے کے روز ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ اگر افریقہ کا سب سے زیادہ گنجان آباد ملک 'نائیجیریا' عیسائیوں کے قتل کو روکنے میں ناکام رہا تو امریکہ فوجی کارروائی کرے گا۔ یہ دھمکی امریکی انتظامیہ کے 'مذہبی آزادیوں کی خلاف ورزی' کے الزام میں نائیجیریا کو دوبارہ سے "تشویش انگیز ممالک" کی فہرست میں شامل کرنے کے بعد دی گئی ہے۔
یوکرین کو ٹوماہاک میزائلوں کی فراہمی
یوکرین کو دُور مار ٹوماہاک میزائلوں کی فراہمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس پہلو پر سنجیدگی سے غور نہیں کر رہے۔
ٹوماہاک نظام تقریباً 1,000 میل تک مار کرتا ہے اور اسے عام طور پر بحری جہازوں یا آبدوزوں سےفائر کیا جاتا ہے۔
اس سے قبل، روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا تھا کہ یوکرین کو ٹوماہاک کروز میزائلوں کی فراہمی ماسکو۔ واشنگٹن تعلقات کو نقصان پہنچائے گی۔روس وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے بھی بروز ہفتہ جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ کیف کو ہتھیاروں کی فراہمی کسی بھی تصفیے میں مدد نہیں کرے گی۔










