اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے دفتر نے اطلاع دی ہے کہ سوڈان کے مرکزی کردفان علاقے کے اہم شہر الابیض میں ایک جنازے پر حملے میں 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔
بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ کس دن ہوا یا اس کے پیچھے کون تھا، لیکن یہ اس وقت سامنے آیا جب نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے شہر پر حملہ کرنے کی تیاری کی تھی اور فوجی دستے ان کو روکنے کی کوشش میں تھے۔
بدھ کے روز انسانی امور کے رابطہ دفتر نے کہا، "کردفان کے علاقے میں سیکیورٹی کی صورتحال مسلسل بگڑ رہی ہے۔"
کردفان کے تین علاقے حالیہ ایام میں سوڈانی فوج اور آر ایس ایف ملیشیا کے درمیان شدید جھڑپوں کا شکار رہے ہیں۔
نیم فوجی گروپ نے 26 اکتوبر کو شمالی دارفور ریاست کے دارالحکومت الفاشر پر قبضہ کر لیا اور مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کے مطابق شہریوں کا قتل عام کیا، جس سے یہ خدشہ پیدا ہوا ہےکہ یہ قبضہ جنگ زدہ ملک کی جغرافیائی تقسیم کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔
اپریل 2023 سے، سوڈانی فوج اور آر ایس ایف خانہ جنگی کر رہے ہیں جس دوران ہزاروں افراد ہلاک ، لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں اور دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک پیدا ہوا ہے۔










