ترکیہ کے وزیرِ خارجہ خاقان فیدان نے امریکہ میں مصر اور قطر کے حکام کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی خلاف ورزیاں غزہ امن منصوبے میں پیش رفت کی کوششوں کو "ناقابلِ یقین حد تک دشوار" بنا رہی ہیں۔
بروز جمعہ میامی میں امریکہ، ترکیہ، مصر اور قطر نے غزہ کی صورتحال پر مذاکرات کئے۔مذاکرات میں ترک وفد کی نمائندگی وزیر خارجہ خاقان فیدان نے کی اور بروز ہفتہ صحافیوں کے لئے جاری کردہ بیان میں مذاکرات سے متعلق تفصیلات فراہم کی ہیں۔
انہوں نے کہا ہےکہ "شرم الشیخ امن سربراہی اجلاس میں طے پانے والے معاہدے کی بنیاد پر شروع کیے گئے غزہ امن منصوبے کے نفاذ کو کافی وقت گزر چکا ہے۔ آخری یرغمالی کی رہائی کے بعد پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے اور اب ہم دوسرے مرحلے کی طرف بڑھنے کے پیرامیٹروں پر بات کر رہے ہیں۔ شاید شرم الشیخ کے بعد کل کا اجلاس سب سے اہم اجلاس تھا۔ سچ تو یہ ہے کہ کل رات گئے تک ہم نے مختلف شکلوں اور ترتیبات پر مذاکرات کئے ہیں"۔
فیدان نے اس ملاقات کو امید افزا قرار دیا اور کہا ہے کہ فریقین کو پہلے مرحلے کے دوران درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو کا بھی موقع ملا ہے۔خاص طور پر بحیثیت ترکیہ ہم نے واضح شکل میں کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزیاں امن منصوبے کو خطرے میں ڈال رہی ہیں، دوسرے مرحلے کی طرف منتقلی کے عمل کے لیے شدید خطرات پیدا کر رہی اس مرحلے کو ناقابلِ یقین حد تک مشکل بنا رہی ہیں۔ ہمارے مشاہدے کے مطابق اس موضوع پر تمام فریق متفق ہیں اور ہم نے اس کی روک تھام کے متعدد طریقوں پر بھی بات چیت کی ہے''۔
غزہ کی تعمیرِ نو — شرم الشیخ کے بعد سب سے اہم ملاقات
خاقان فیدان نے کہا ہے کہ " کل دوسرے مرحلے میں منتقلی کے حوالے سے جن امور پر بات ہوئی اُن میں غزہ کی تعمیرِ نو کے لیے پیش کئے گئے ایک ابتدائی مطالعے کا بھی جائزہ لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہم نے ترکیہ کی سرخ لکیروں کا خلاصہ ان تین نکاتی اصول کے ساتھ پیش کیا ہے کہ غزّہ کا انتظام غزّہ والوں کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، نمبر دو غزّہ کی زمینی سالمیت کا تحفظ کیا جانا چاہیے اور اس سالمیت کے کسی بھی شکل میں حصّے بخرے نہیں ہونے چاہیئں اور نمبر تین غزّہ میں ہونے والی ہر چیز غزّہ والوں کے مفاد میں ہونے چاہیے"۔
ٹیکنو کریٹ کمیٹی اور استحکام فورس
فیدان نے کہا ہےکہ امن مرحلے کے اگلے قدم پر مذاکرات کےساتھ متوازی شکل میں غزہ کے انتظام کو ٹیکنوکریٹس پر مشتمل ایک کمیٹی کے سپرد کرنے کے لئے ممکنہ وقت، ایک امن کونسل کے قیام اور بین الاقوامی استحکام فورس کے قیام پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "میرے خیال میں یہ شرم الشیخ کے بعد سب سے اہم اعلیٰ سطحی ملاقات تھی ۔
فیدان نے انسانی امداد کی اہمیت پر زور دیا اور کہا ہےکہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان اس معاملے کے حوالے سے خاص طور پر حساس ہیں۔















