نیا شام
3 منٹ پڑھنے
دمشق کے ایک گرجا گھر پر داعش کا خودکش حملہ،صدر ایردوان کی مذمت
ترک صدر نے دہشت گردی کے خلاف شام کی کوششوں کے لیے انقرہ کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شام کے امن، داخلی استحکام اور مل جل کر رہنے کی ثقافت کو نشانہ بنانے والے اس گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کےخلاف ہم شامی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں
دمشق کے ایک گرجا گھر پر داعش کا خودکش حملہ،صدر ایردوان کی مذمت
23 جون 2025

ترک صدر رجب طیب ایردوان نے شام کے دارالحکومت دمشق میں مار الیاس چرچ پر ہونے والے مہلک دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

پیر کے روز ایکس پر ایک پوسٹ میں  انہوں نے "دمشق میں مار الیاس چرچ پر ہونے والے گھناؤنے دہشت گرد انہ حملے" کی مذمت کی۔

ایردوان نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ، شامی حکومت اور شام کے عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔

ایردوان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اس حملے کا مقصد شام اور وسیع تر خطے میں امن، سلامتی اور بقائے باہمی کو غیر مستحکم کرنا ہے۔

انہوں نے دہشت گردی کے خلاف شام کی کوششوں کے لیے انقرہ کی حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا، "شام کے امن، داخلی استحکام اور مل جل کر رہنے کی ثقافت کو نشانہ بنانے والے اس گھناؤنے دہشت گردانہ حملے کے سامنے، ہم شامی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ہمسایہ اور  برادر ملک شام کو، جو برسوں میں پہلی بار امید کے ساتھ مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہے، پراکسی دہشت گرد تنظیموں کے ہاتھوں دوبارہ عدم استحکام کی طرف گھسیٹنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ترکیہ دہشت گردی کے خلاف شامی حکومت کی جنگ کی حمایت جاری رکھے گا۔

شام کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ داعش دہشت گرد گروپ سے تعلق رکھنے والے ایک خودکش بمبار نے اتوار کے روز دمشق کے مشرق میں ایک گرجا گھر کے اندر خود کو دھماکے سے اڑانے سے قبل فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 52 دیگر زخمی ہو گئے۔

یہ واقعہ شام کی وزارت داخلہ کی جانب سے 26 مئی کو دمشق کے دیہی علاقوں میں داعش کے ٹھکانوں کو بے نقاب کرنے کے اعلان کے چند ہفتوں بعد پیش آیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران انہوں نے ہلکے اور درمیانے  درجے  کے ہتھیار قبضے میں لیے ہیں۔

اسد حکومت کے خاتمے کے بعد سے شام کی سکیورٹی سروسز جرائم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث افراد کا تعاقب جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تقریبا 25 سال تک شام کے صدر رہنے والے بشار الاسد دسمبر میں روس فرار ہو گئے تھے، جس کے بعد  اسد  حکومت کا خاتمہ ہو گیا تھا، جو 1963 سے برسراقتدار تھی۔

اسد کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے حکومت مخالف قوتوں کی قیادت کرنے والے احمد الشرع کو جنوری میں عبوری مدت کے لیے صدر قرار دیا گیا تھا۔

دریافت کیجیے
اسرائیلی افواج گولان  کے قریب جنوبی شامی شہر میں داخل ہو گئی
اسرائیل کے ساتھ ممکنہ سیکیورٹی معاہدے پر پیشرفت ہورہی ہے:شامی صدر
ہم شام کی علاقائی سالمیت کا احترام کرتے ہیں:سلامتی کونسل
شام: اسد دور کا جنگی مجرم نبیل دریسی گرفتار
دروزی عوام کو شہر سے بحفاظت نکال لیا گیا ہے: سویدا انتظامیہ
شام میں پہلے پارلیمانی انتخابات ستمبر میں ہونگے
نیتن یاہو کی شام سے متعلق  پالیسیوں پر امریکی حکام  میں بے چینی میں اضافہ
شامی حکومت نے ہنگامی  کمیٹی تشکیل دے دی
حکومتِ شام نے سویدا میں فی الفورجنگ بندی کا اعلان  کر دیا
دُزی رہنما:ترکیہ اور عرب ممالک کو ثالثی کا کردار ادا کریں
نیتن یاہو نے دُرزیوں کا تحفظ کرنے  کی آڑ میں  جنوبی  شام  میں داخلہ بند کر دیا
اسرائیل کے امریکہ کی جانب سے مذمت کرنے سے انکار کے بعد  سویدا پر نئے حملے
شام: السویدہ میں جنگ بندی پر اتفاق قائم
اسرائیلی فوج کا دمشق کے فوجی ہیڈ کوارٹر پر حملہ
جنوبی شام میں خون ریز تصادم،درجنوں ہلاک و زخمی
اسرائیل پر شام کے کھیتوں میں آگ لگانے کا الزام
امریکی وزیر خارجہ کی شامی ہم منصب سے بات چیت میں 'دہشت گرد' نامزدگیوں کی جائزے کی نشاندہی
دمشق کے گرجا گھر پر حملہ،ترکیہ کی مذمت
درعا پر اسرائیلی حملے میں کافی جانی و مالی نقصان ہوا ہے:شام
یورپی یونین نے شام پر عائد اقتصادی پابندیاں ہٹا دیں