غّزہ جنگ
3 منٹ پڑھنے
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
اسرائیلی فوج نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بمباری روکنے کی اپیل  کے باوجود گذشتہ چار دنوں کے دوران فضائی اور توپ حملوں میں 118 فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے: غزّہ حکومت
اسرائیل، ٹرمپ کے مطالبے کو، کلّیتاً نظر انداز کر رہا ہے: غزّہ حکومت
According to the statement, 72 of the fatalities were reported in Gaza City alone. / AA
8 اکتوبر 2025

غزّہ حکومت کے میڈیا دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بمباری روکنے کی اپیل  کے باوجود گذشتہ چار دنوں کے دوران محصور غزہ میں فضائی اور توپ حملوں میں 118 فلسطینیوں کو قتل کر دیا ہے ۔

دفتر نے منگل کو جاری کردہ  بیان میں کہا  ہےکہ "اسرائیلی فوج ،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ جنگ بندی  اپیل  کو اور اس تجویز پر پیش کئے گئے مثبت ردعمل کو نظر انداز کر کے غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کے خلاف  جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے، 4 اکتوبر ہفتے کی صبح سے 7 اکتوبر  منگل کے اختتام تک ، غزّہ کے تمام صوبوں میں  گنجان شہری  آبادی  والےاور  جبری ہجرت کے بعد خالی پڑے ہوئے  علاقوں پر 230 سے زائد فضائی اور توپ  حملے کر کے "کھُلے قتل عام" کئے ہیں۔

حملوں میں قتل کئے گئے  118 شہریوں میں عورتیں  اور بچے بھی شامل ہیں۔ صرف غزہ شہر میں 72 افراد کے قتل  کی اطلاع ملی ہے۔

بیان میں اسرائیل کو ان حملوں کا مکمل ذمہ دار ٹھہرایا گیا اور امریکی انتظامیہ اور بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ "جارحیت کو روکنے اور حقیقی جنگ بندی قائم کرنے کے لیے سنجیدہ، مؤثر اور فوری اقدامات کریں۔"

امن مذاکرات

ہفتے کے روز، ٹرمپ نے اسرائیل سے غزہ پر بمباری فوری طور پربند کرنے کی اپیل کی تھی اور  فلسطین تحریکِ مزاحمت 'حماس' نے ان کی 20 نکاتی جنگ بندی تجویز پر مثبت ردعمل پیش کیا تھا۔

اتوار کی شام، ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم سے جاری کردہ بیان میں کہا تھا  کہ ہفتے کے آخر میں جنگ بندی  مذاکرات مثبت رہے اور تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں"۔

پیر کو اسرائیل اور حماس نے مصر اور قطر کی ثالثی میں بحیرہ احمر کے سیاحتی شہر شرم الشیخ میں بالواسطہ مذاکرات دوبارہ شروع کئے تھے۔

مصر کے وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی نے منگل کو  جاری کردہ بیان میں کہا  تھاکہ ان مذاکرات کا مقصد یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے  سازگارحالات پیدا کرنا اور غزہ میں انسانی امداد کی بلا روک ٹوک فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا تھا کہ مذاکرات، اسرائیلی فوج کی دوبارہ تعیناتی کے لئے  نقشے پر اتفاق کرنے  کا اور اس صورتحال کو  علاقے سے انخلاء کی ابتدائی تیاری  بنانے  کا بھی ہدف رکھتے ہیں۔

اسرائیل اکتوبر 2023 سے اب تک  غزہ میں، عورتوں اور بچوں سمیت، 67,100 سے زائد فلسطینیوں کو قتل کر چُکا ہے ۔

اسرائیل، انسانی قتل عام کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی قتل عام بھی نہایت بے شعوری کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہے۔ بھاری دھماکہ خیز مواد کے ساتھ   علاقے کی آبادیاتی ساخت کے  بیشتر حصے کو تباہ کر چُکا  اور عملی طور پر تمام آبادی کو بے گھر کر چُکا ہے۔

دریافت کیجیے
اسرائیلی کابینہ  نے غزہ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی
غزہ جنگ بندی منصوبے پر دن 12 بجے دستخط کئے جائیں گے
حماس: 20 زندہ اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 2,000 فلسطینی قیدیوں کو رہا کروایا جائے گا
اسرائیل اور حماس جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے پر متفق ہو گئے ہیں:ٹرمپ
حماس: فہرستوں کا تبادلہ ہو گیا ہے
اسرائیل کا، آزادی فلوٹیلا اتحاد پر، حملہ
"غزہ میں اسرائیلی نسل کشی برقرار" قحط و موت کے سائے میں بلبلاتی عوام کی آہ و پکار
امریکہ جنگ کی فنڈنگ کر رہا ہے
حماس-ثالثین مذاکرات کا پہلا دور 'مثبت ماحول' میں ختم ہوا ہے: مصری ذرائع ابلاغ
ترکیہ نے صمود فلوٹیلا کے کارکنان کے خلاف انسانیت سوز جرائم کے شواہد جمع کیے ہیں
ہمیں اسرائیلی حراست میں 'لفظی اور جسمانی' تشدد کا سامنا کرنا پڑا — مراکشی صحافی
غزّہ محاصرہ شکن بین الاقوامی کمیٹی: امدادی قافلہ غزّہ کے قریب پہنچ گیا ہے
حماس: ہتھیار ڈالنے سے متعلقہ خبریں بے بنیاد ہیں اور تحریک کا موقف مسخ کرنے کے لئے پھیلائی جا رہی ہیں
ٹرمپ: مصر میں حماس کے وفود کے ساتھ مثبت مذاکرات ہو رہے ہیں
اسرائیل، غزہ میں 3 مقامات پر فوجی موجودگی برقرار رکھے گا
حملوں  نے اسرائیلی دعووں کو بے نقاب کر دیا ہے: حماس