ترکیہ
2 منٹ پڑھنے
اردوعان: ترکیہ-جاپان دوستی غزہ بحران پر قابو پانے کا ایک اہم وسیلہ ہے
غزّہ کے معاملے میں جاپان کے عزم، بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور انسانی حساسیت اور ترکیہ کے علاقائی اثر و رسوخ اور امدادی صلاحیت کے اتحاد سے ایک "باعزت اور طاقتور شراکت داری" بنائی جا سکتی ہے: صدر اردوعان
اردوعان: ترکیہ-جاپان دوستی غزہ بحران پر قابو پانے کا ایک اہم وسیلہ ہے
ترکی کے صدر ایردوغان جاپان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی تاریخی جڑوں پر غور کر رہے ہیں۔ (تصویر: اے اے) / AA
29 اگست 2025

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان نے کہا ہے کہ ترکیہ اور جاپان کے درمیان دیرینہ دوستی "دلوں کا پل" ہے۔ یہ دوستی  سرکاری دستاویزات سے زیادہ مضبوط ہے اوراسے  تاریخ اور انسانیت کے ضمیر سے پروان چڑھایا ہے۔

جمعہ کے روز جاپان کےمقبول  اخبار 'نکئی شمبن' دونوں ملکوں کی باہمی دوستی سے متعلق صدر اردوعان کے مقالے کو جاپانی اور انگریزی زبان میں شائع کیا ہے۔ مقالے میں انہوں  نے 1890 میں کشیموتو کے کھُلے سمندر میں پیش آنے والے ارطغرل فریگیٹ سانحے کو یاد کیا اور دو طرفہ محبت اور اہمی تعاون کی علامت قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "اُس  المناک دن نے ہماری یادوں میں  ایک گہرا نقش چھوڑا ہے  اور ہمارے ممالک کے باہمی تعلقات کو انسانی بنیادوں پر استوار کیا ہے"۔ انہوں نے اس سانحے کے بعد جاپان کی طرف سے کی گئی مدد کی یاد بھی تازہ  کی ہے۔

صدر اردوعان  نے کہا ہے کہ کئی سالہ عرصے میں  یہ دوستی بنیادی ڈھانچے، ٹیکنالوجی، تعلیم اور ثقافت سمیت کئی شعبوں میں پھیل چکی ہے ۔ مارمرائے، عثمان غازی پل، فاتح سلطان محمد پل، اور گولڈن ہارن پل جیسے منصوبے ترکوں کے عزم اور جاپانی انجینئروں کے تعاون کی مثالیں ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ  "یہ منصوبے محض اسٹیل اور کنکریٹ سے ہی مکمل نہیں ہوئے بلکہ ان میں سے  ہر منصوبہ دونوں  ممالک کے درمیان بصیرت، اتحاد اور قلبی تعلق کی علامت ہے"۔

غزّہ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے اردوعان نے جنگ بندی اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی ترسیل کے ساتھ ترکیہ کی  حمایت پر زور دیا اور کہا ہے کہ "ہماری آواز بلند اور ہمارا اثر وسیع ہونا چاہیے۔"

انہوں نے امن کے لیے جاپان کے عزم، بین الاقوامی قانون کی پاسداری، اور انسانی حساسیت کی تعریف کی اور کہا  ہے کہ جاپان کے نقطہ نظر کو ترکیہ کے علاقائی اثر و رسوخ اور امدادی صلاحیت کے ساتھ ملا کر ایک "باعزت اور طاقتور شراکت داری" بنائی جا سکتی ہے۔

اردوان نے جنگ بندی کو یقینی بنانے، انسانی امداد کو منظم کرنے، بچوں کی تعلیم اور صحت کی حمایت کرنے، اور ایک منصفانہ دو ریاستی حل کے حصول کے لیے کوششوں کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ترکیہ اور جاپان کے درمیان دوستی ماضی کی ایک خوبصورت یاد سے زیادہ ہے؛ یہ دورِ حاضر کے  بحرانوں پر قابو پانے کا ایک اہم وسیلہ بھی ہے۔"

دریافت کیجیے
دوحہ سمٹ کے بعد ترک صدر  نے اسرائیل کی 'ریاستی دہشت گردی' پر توجہ مبذول کرائی
ترکیہ: صدر اردوعان قطر کے دورے پر
غزہ کو تسلیم کرنا اور اسرائیل کی جرائم کا انکشاف ایک منصفانہ دنیا کا اشارہ ہے، ترکیہ
ترکیہ: اسرائیلی دعوے بے بنیاد ہیں
کونگو میں دہشتگردانہ حملہ،ترکیہ کی تعزیت
ایردوان کا امیر قطر سے رابطہ،حملے کی شدید مذمت
مغربی ترکیہ میں پولیس اسٹیشن پر دہشتگرد حملہ،دو افسران شہید
ترکیہ مقامی 'آلتائے'  ٹینک کی باقاعدہ پیداوار شروع کر رہا ہے
اسرائیلی میڈیا ہمارے بارے میں غلط بیانی بند کرے:ترکیہ
ترکیہ: امدادی سامان سے لدا طیارہ افغانستان روانہ ہو گیا
ایردوان کی اعلی چینی رہنماوں سے ملاقات،تعلقات فروغ دینے پر غور
ترکیہ: صدر اردوعان کی علی ییف اور پاشینیان کے ساتھ ملاقات
شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس،ایردوان چین پہنچ گئے
صدر ایردوان کا ترکیہ کے یوم فتح کے موقع پر بامنی پیغام
ترکیہ قابض افواج  کے خلاف فتح کی 103 ویں سالگرہ منا رہا ہے
چین میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں ترک صدر ایردوان کی  شراکت کی اہمیت