امریکہ نے ،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے نائیجیریا میں عیسائیوں پر حملوں کی مذّمت کئے جانے سے چند ہفتے بعد، اس ملک کےنظامِ صحت کی مضبوطی کے لیے ایک معاہدہ طے کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بروز ہفتہ جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پانچ سالہ دوطرفہ معاہدے کے تحت واشنگٹن نائیجیریا کو ، ایچ آئی وی، تپ دق، ملیریا اور پولیو کی روک تھام اور زچہ بچہ صحت کے تحفظ کے لیے، تقریباً 2.1 بلین ڈالر فراہم کرے گا۔
ترجمان نے کہا ہےکہ نائیجیریا نے آئندہ پانچ سالوں میں اپنے قومی صحت اخراجات میں تقریباً 3 بلین ڈالر کا اضافہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس دوطرفہ معاہدے میں " صحت کی مسیحی عملے کی حوصلہ افزائی پر زور دیا گیا ہے"۔
واضح رہے کہ گذشتہ مہینے ، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ امریکہ، نائیجیریا میں عیسائیوں کے قتل کو روکنے کے لئے فوجی کاروائی کرنے پر تیار ہے۔ ٹرمپ کے اس بیان نے بہت سےلوگوں کو حیران کر دیا تھا۔
ٹرمپ نے کہا تھا کہ نائیجیریا اور "دیگر بہت سے ملکوں میں عیسائیت کے وجود کو خطرہ" ہے اور یہ پہلوعیسائیوں کے خلاف عالمی ظلم و ستم کی عکاسی کرتا ہے۔
واشنگٹن نے مذہبی آزادی کے حوالے سے نائیجیریا کو دوبارہ"تشویش انگیز" ممالک کی فہرست میں شامل کر دیا اور اس ملک کے شہریوں کے لئے ویزوں کے اجراء پر پابندیاں لگا دی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے مطابق نائیجیریا 2009 سے ایک باغی تحریک سے نبرد آزما ہے۔ جھڑپوں کے دوران، عیسائیوں اور مسلمانوں سمیت، کم از کم 40,000 افراد ہلاک اور تقریباً دو ملین بے گھر ہوگئے ہیں۔











