آئس لینڈ کے عوامی نشریاتی ادارے RUV نے کہا کہ یورپی براڈکاسٹنگ یونین کی گزشتہ ہفتے اسرائیل کی شرکت کی منظوری دینے کے فیصلے کے بعد وہ 2026 کے یوروویژن مقابلہ موسیقی میں حصہ نہیں لے گا
یہ مقابلہ اگلے سال ویانا میں منعقد ہوگا جس میں اسرائیل کو حصہ لینے کی اجازت دینے کے فیصلےنے پہلے ہی اسپین، نیدرلینڈز، آئرلینڈ اور سلووینیا کو غزہ جنگ میں اسرائیل کے رویے کا حوالہ دیتے ہوئے احتجاجا دستبردار ہونے پر مجبور کر دیا تھا۔
براڈکاسٹر کے ڈائریکٹر جنرل اسٹیفن ایرکسن نے ایک بیان میں کہا کہ اس ملک میں عوامی بحث اور EBU کے گزشتہ ہفتے کے فیصلے کے ردعمل سے واضح ہے کہ RUV کی شرکت میں نہ تو خوشی ہوگی اور نہ ہی امن۔
آئس لینڈ ان ممالک میں شامل تھا جنہوں نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کی شرکت پر ووٹ کی درخواست کی تھی۔
لیکن یورپی براڈکاسٹنگ یونین نے اسرائیل کی شرکت پر ووٹنگ نہ کرانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے نئے قواعد منظور کیے ہیں جن کا مقصد حکومتوں کو مقابلے پر اثر انداز ہونے سے روکنا ہے۔
آئس لینڈ نے کبھی گانے کا مقابلہ نہیں جیتا لیکن 1999 اور 2009 میں دوسرا مقام حاصل کیا۔
یوروویژن مقابلہ موسیقی 1956 سے شروع ہوتا ہے اور EBU کے مطابق تقریبا 160 ملین ناظرین تک پہنچتا ہے۔














