وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے امریکہ خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کے وینزویلا میں خفیہ آپریشن کی مذّمت کی اور اسے وینزویلا حکومت پر حملہ قرار دیا ہے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 'سی آئی اے' کو وینزویلا میں خفیہ کارروائیوں کی اجازت دینے کابیان جاری کرنے سے فوراً بعد مادور نے اس بیان کی مذّمت کی ہے۔
مادورو نے بدھ کے روز واشنگٹن کے، نام نہاد منشیات جتھوں کے خلاف آپریشن کی خاطر،کیریبین میں جنگی جہاز متعین کرنے کے بعد ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی سے خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ "ہم، کیریبین میں جنگ کے خلاف ہیں، حکومت کی تبدیلی کے خلاف ہیں اور سی آئی اے کی منّظم بغاوت کے خلاف ہیں"۔
ٹرمپ نے اپنے بیان میں ' سی آئی اے' کو وینزویلا میں خفیہ آپریشن کی اجازت دینے سے متعلقہ سابقہ خبروں کی بھی تصدیق کی ہے۔ نیویارک ٹائمز نے اپنی خبر میں کہا تھا کہ یہ اختیار "صدارتی فرمان" کے ذریعے دیا گیا ہے اور اس میں جان لیوا اور خفیہ سرگرمیوں کی اجازت دی گئی ہے۔
صحافیوں کے اس سوال کہ جواب میں کہ کیا اس اجازت نامے میں مادورو کاقتل بھی شامل ہے؟ ٹرمپ نے براہ راست جواب دینے سے گریز کیا اور کہا ہے کہ "میں اس طرح کے سوال کا جواب نہیں دینا چاہوں گا۔ یہ ایک مضحکہ خیز سوال ہے اور مجھ سے نہیں پوچھا جانا چاہیے... لیکن مجھے لگتا ہے کہ وینزویلا دباؤ میں محسوس کررہا ہے اور بہت سے دوسرے ممالک بھی اسی حالت میں ہیں"۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ یہ فیصلہ اس بنیاد پر کیا گیا ہے کہ "وینزویلا نے اپنی جیلوں کے مجرموں اور دماغی ہسپتالوں کے ذہنی مریضوں کو امریکہ بھیج دیا ہے۔ وینزویلا منشیات کی اسمگلنگ کا ذمہ دار ہے اور یہ اسمگلنگ زیادہ تر براستہ سمندر کی جا رہی ہے۔ لیکن ہم انہیں زمین پر بھی روکیں گے"۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق سی آئی اے تنہا یا امریکی فوج کے ساتھ مل کرآپریشن کر سکتی ہے۔ امریکی فوج نے کیریبین میں تقریبا 10.000 فوجی تعینات کیے ہیں جن میں سے زیادہ تر پورٹو ریکو میں ہیں۔ اس آپریشن میں متعدد جنگی بحری جہاز اور ایک آبدوز شامل ہے۔
حکام نے اخبار کو بتایا ہےکہ وینزویلا کے اندر ممکنہ حملوں کے لیے فوجی منصوبے تیار کر لئے گئے ہیں۔ تاہم ، یہ واضح نہیں ہے کہ اس دائرہ کار میں سی آئی اے نے کوئی آپریشن کیا ہے یا نہیں۔
حکام کے مطابق منشیات کے شُبہے میں ،وینزویلا کی کشتیوں کے خلاف، امریکی کارروائیوں میں کم از کم 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اگرچہ مادورو نے امریکی دعووں کو مسترد کردیا ہےلیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے ملک کے بڑے شہروں میں فوجی مشقیں کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
صدر نکولس مادورو نے کہا ہے کہ وینزویلا نے اپنے پہاڑوں، ساحلوں، اسکولوں، ہسپتالوں، فیکٹریوں اور بازاروں کے دفاع کے لیے فوج، پولیس اور شہری ملیشیاؤں کو فعال کر دیا ہے۔امریکہ بغیر کسی ثبوت کے ہمیں 'نارکو دہشت گرد' کہتا ہے۔ لیکن وینزویلا ثابت قدم رہے گا اور مزاحمت کرتا رہے گا۔