ایک مشترکہ بیان کے مطابق ،یوکرین نے امریکی اور یورپی شراکت داروں کے ساتھ تین دن تک امریکی ریاست فلوریڈا میں "نتیجہ خیز" ملاقاتیں کیں، جو تقریبا چار سالہ روس-یوکرین جنگ کے خاتمے کی کوششوں کا حصہ تھیں۔
یوکرینی وفد نے امریکی اور یورپی شراکت داروں کے ساتھ ایک سیریز تعمیری اور تعمیری ملاقاتیں کیں،" یہ بیان امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اتوار کو ایکس پر شیئر کیا۔
امریکہ-یوکرین اجلاس میں چار اہم دستاویزات پر توجہ مرکوز کی گئی، جن میں 20 نکاتی منصوبے کی مزید ترقی، یوکرین کے لیے کثیرالطرفہ اور امریکی سلامتی کی ضمانت کے فریم ورک پر موقف ہم آہنگ، اور ملک کی بحالی کے لیے اقتصادی و خوشحالی کے منصوبے کو آگے بڑھانا شامل ہیں۔
بیان کے مطابق، "خاص توجہ اگلے اقدامات کی ترتیب پر دی گئی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یوکرین "منصفانہ اور پائیدار امن کے حصول کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے"، اور مشترکہ ترجیحات یعنی قتل عام کو روکنا، یقینی سلامتی کو یقینی بنانا، اور بحالی، و استحکام اور طویل مدتی خوشحالی کے لیے حالات پیدا کرنا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ امن نہ صرف دشمنی کا خاتمہ ہونا چاہیے بلکہ ایک مستحکم مستقبل کے لیے ایک باوقار بنیاد بھی ہونا چاہیے۔
بیان کے مطابق، یوکرین امریکہ کی قیادت اور حمایت اور اس کام کے اگلے مراحل میں شراکت داروں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کے تسلسل کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مندوبین نے گزشتہ ہفتے اور اس ہفتے کے اوائل میں جرمنی میں یوکرینی اور یورپی حکام سے مذاکرات کیے ہیں۔
نومبر میں، امریکہ اور یوکرین جنیوا میں ملے اور "بہتر امن فریم ورک" تیار کیا۔
ٹرمپ کے داماد اور غیر سرکاری مشیر وٹکوف اور جیرڈ کشنرنے پھر 2 دسمبر کو ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات کی تاکہ مسودے پر بات چیت کی جا سکے۔
بعد میں امریکہ اور یوکرین کے وفود نے فلوریڈا میں مذاکرات کیےجنہیں دونوں طرف تعمیری قرار دیا گیا ۔
دریں اثنا، روسی صدارتی ایلچی کیریل دمترییف بھی امریکی حکام سے مذاکرات کے لیے میامی گئے اور بتایا کہ مذاکرات "تعمیری انداز میں" جاری ہیں۔










