امریکی مذاکرات کار ہفتے کو فلوریڈا میں روسی حکام سے ملاقات کرنے والے ہیں، یہ تازہ ترین بات چیت روس کی یوکرین پر جنگ ختم کرنے کے مقصد کے لیے ہے، جبکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ روس اور یوکرین دونوں سے اس جنگ کو ختم کرنے کے لیے کسی معاہدے کے حصول کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ ملاقات جمعہ کو امریکی وفد کی یوکرینی اور یورپی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت کے بعد ہو رہی ہے، جو امن منصوبے پر تازہ ترین مذاکرات ہیں اور اس منصوبے نے فروری 2022 سے جاری جنگ کے حل کی کچھ امید جگائی ہے۔
صدر ولادیمیر پوتن کے نمائندے کرِل دیمتریف روسی وفد کی قیادت کر رہے ہیں جو اسٹیو وٹکوف اور ٹرمپ کے داماد جارڈ کشنر سے ملاقات کرے گا۔ مارکو روبیو، ٹرمپ کے اعلیٰ سفارتی اور قومی سلامتی کے مشیر، نے کہا کہ وہ بھی ممکنہ طور پر ان مذاکرات میں شریک ہو سکتے ہیں۔
پچھلی ملاقاتیں وٹکوف کے میامی کے میں واقع گولف کلب میں ہو چکی ہیں۔
اس ہفتے کے اوائل میں امریکی، یوکرینی اور یورپی حکام نے جنگ ختم کرنے کے مذاکرات کے حصے کے طور پر کیف کے لیے سکیورٹی ضمانتوں پر پیشرفت کی اطلاع دی، مگر یہ واضح نہیں کہ یہ شرائط ماسکو کے لیے قابلِ قبول ہوں گی یا نہیں۔
ایک روسی ذرائع نے بتایا کہ دیمتری یف اور یوکرینی مذاکرات کاروں کے درمیان کسی ملاقات کے امکانات ختم ہو گئےہیں۔
کوئی سمجھوتہ نہیں
انٹیلی جنس کے ایک قریبی ذرائع نے کہا کہ امریکی انٹیلی جنس رپورٹس مسلسل خبردار کرتی ہیں کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن پورے یوکرین پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو کہ بعض امریکی حکام کے اس دعوے کی تردید ہے کہ ماسکو امن کے لیے تیار ہے۔
پوتن نے ماسکو میں اپنی سالانہ پریس کانفرنس کے دوران کوئی سمجھوتہ پیش نہیں کیا اور اصرار کیا کہ جنگ ختم کرنے کی روس کی شرائط جون 2024 سے تبدیل نہیں ہوئیں، جب انہوں نے مطالبہ کیا تھا کہ یوکرین نیٹو میں شمولیت کا ارادہ ترک کرے اور اُن چار یوکرینی علاقوں سے مکمل طور پر پیچھے ہٹ جائے جنہیں روس اپنی سرزمین قرار دیتا ہے۔
کیف کا کہنا ہے کہ وہ زمینیں نہیں چھوڑے گا جو روسی افواج تقریباً چار سال تک جاری جنگ میں قبضہ کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
یوکرین کے چیف مذاکرات کار رستم عمرُوف نے کہا کہ جمعہ کو امریکی اور یورپی ٹیموں نے بات چیت کی اور اپنے مشترکہ اقدامات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
عمرُوف نے امریکہ میں ہونے والی بات چیت کے بارے میں ٹیلی گرام پر لکھا: 'ہم نے اپنے امریکی شراکت داروں کے ساتھ مزید اقدامات اور قریبی مستقبل میں اپنے مشترکہ کام کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔' انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے مذاکرات کے نتائج سے صدر وولودیمیر زیلنسکی کو بھی آگاہی کرا دی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے تاحال تبصرے کی درخواست پر فوری ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔
روبِیو نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ جنگ ختم کرنے کے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے مگر ابھی راستہ طے کرنا باقی ہے۔
روبِیو نے کہا: 'آخرکار یہ اُن پر منحصر ہے کہ وہ معاہدہ کریں گے یا نہیں۔ ہم یوکرین اور روس کو معاہدہ کرنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ انہیں خود معاہدہ کرنے کی خواہش رکھنی ہوگی۔'
انہوں نے کہا"ہمارا کردار یہ معلوم کرنا ہے کہ آیا یہاں کوئی ایسی مشترکہ حدِ اشتراک موجود ہے جس پر وہ متفق ہو سکیں، اور اسی پر ہم نے بہت وقت اور توانائی صرف کی ہے اور جاری رکھ رہے ہیں۔ ممکن ہے یہ ممکن نہ ہو۔ میں امید کرتا ہوں کہ ایسا ہو۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ اس ماہ، سال ختم ہونے سے پہلے ممکن ہو سکے۔"












