غّزہ جنگ
4 منٹ پڑھنے
نتن یاہو کا امریکیوں کو انتباہ: آپ کے موبائل فونز اور ادویات پر اسرائیل کا نشان ہے
اسرائیلی وزیر اعظم نے کانگریسی وفد سے کہا کہ موبائل فون، ادویات اور چیری ٹماٹر ہمارے ملک کی پیداوار ہے۔
نتن یاہو کا امریکیوں کو انتباہ: آپ کے موبائل فونز اور ادویات پر اسرائیل کا نشان ہے
نتانیاہو: اسرائیل کے لیے فوجی معاملات میں امریکی حمایت کا بہت شکریہ۔ / Reuters
16 ستمبر 2025

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے امریکی کانگریسی وفد سے کہا ہے کہ امریکیوں کو ان فوائد کو تسلیم کرنا چاہیے جو انہیں اسرائیل سے حاصل ہوتے ہیں، جیسے موبائل فون، ادویات اور خوراک۔

مغربی یروشلم میں بات کرتے ہوئے، نیتن یاہو نے ان دعووں کو مسترد کیا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی اور اسلحے کی ترسیل پر پابندیوں کے باعث بین الاقوامی تنقید کی وجہ سے تنہائی کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا، "کچھ ممالک نے اسلحے کے پرزے بھیجنا بند کر دیے ہیں۔ کیا ہم اس صورتحال سے نکل سکتے ہیں؟ جی ہاں، ہم نکل سکتے ہیں۔ ہم ہتھیار بنانے میں کافی ماہر ہیں۔"

انہوں نے مزید کہا، "جیسے ہم انٹیلیجنس معلومات امریکہ کے ساتھ شیئر کرتے ہیں، اسی طرح ہم اپنے ہتھیاروں کے نظام بھی امریکہ کے ساتھ شیئر کرتے ہیں۔"

نیتن یاہو نے اسرائیل کو درپیش پابندیوں کے باوجود امریکی حمایت کی تعریف کی اور کہا، "ہم اس بات کو سراہتے ہیں کہ ہمیں امریکہ کی مستقل حمایت حاصل ہے، باوجود اس کے کہ کچھ لوگ اسے کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔"

اسرائیلی برآمدات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے، نیتن یاہو نے وفد سے پوچھا: "کیا آپ کے پاس موبائل فون ہیں؟ آپ کے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک حصہ ہے۔ بہت سے موبائل فون، ادویات، اور خوراک — آپ چیری ٹماٹر کھاتے ہیں؟ آپ جانتے ہیں کہ یہ کہاں بنایا گیا؟ مجھے چیری ٹماٹر پسند نہیں، لیکن یہ اسرائیلی پروڈکٹ ہے، جیسا کہ بہت سی دوسری چیزیں۔"

انہوں نے ان مصنوعات کو "تمام انسانیت کی بہتری کے لیے" قرار دیا اور کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ اسرائیل "چیزیں بنا سکتا ہے اور پیداوار کر سکتا ہے۔"

نیتن یاہو نے اصرار کیا کہ اسرائیل بالآخر غیر ملکی سپلائرز پر انحصار کم کر کے زیادہ خود مختاری حاصل کرے گا۔

انہوں نے کہا، "ہم بالآخر وہ خود مختاری پیدا کریں گے جس کی ہمیں ضرورت ہے تاکہ مغربی یورپ میں وہ لوگ جو ہمیں چیزیں دینے سے انکار کرتے ہیں، ناکام ہو جائیں۔ ہم اس محاصرے کو توڑ سکتے ہیں، اور ہم ایسا کریں گے۔"

یہ بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کے باعث بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تنقید کا سامنا ہے، جبکہ واشنگٹن اسرائیل کو اربوں ڈالر کی فوجی امداد فراہم کر رہا ہے

نیتن یاہو نے علیحدہ طور پر خبردار کیا کہ اسرائیل "ایک قسم کی تنہائی" کا سامنا کر رہا ہے جو کئی سالوں تک جاری رہ سکتی ہے، اور اسرائیل کے پاس اپنی خود مختاری پر انحصار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی معیشت کو "خود کفالت" کی خصوصیات اپنانا ہوں گی — یعنی بیرونی تجارت پر انحصار کم کرنا ہوگا۔

انہوں نے کہا، "یہ ایک ایسا لفظ ہے جس سے مجھے نفرت ہے،" اور مزید کہا کہ وہی شخص ہیں جنہوں نے اسرائیل میں "آزاد منڈی کا انقلاب" لایا۔

انہوں نے کہا کہ ہتھیاروں کی تجارت ان اہم صنعتوں میں سے ایک ہے جو تنہائی کا شکار ہو سکتی ہے، اور اسرائیل کو غیر ملکی اسلحے کی درآمد پر انحصار ختم کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا، "ہمیں اپنی ہتھیاروں کی صنعت کو ترقی دینا ہوگا — ہم ایتھنز اور سپر اسپارٹا کا امتزاج بنیں گے۔ ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں، کم از کم آنے والے سالوں میں جب ہمیں ان تنہائی کی کوششوں سے نمٹنا ہوگا۔"

اسرائیل کو اب فرانس، نیدرلینڈز، برطانیہ، اسپین، اٹلی اور دیگر ممالک کی جانب سے جزوی یا مکمل اسلحہ پابندیوں کا سامنا ہے، جو غزہ میں جرائم کی وجہ سے عائد کی گئی ہیں۔

تاہم، اس کے زیادہ تر اسلحے کی درآمدات امریکہ سے آتی ہیں، جس نے کوئی پابندیاں عائد نہیں کیں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنے سے خبردار کیا ہے۔

نیتن یاہو نے جزوی طور پر اس تنہائی کو "انتہا پسند اسلامی ایجنڈے" سے منسوب کیا جو یورپی خارجہ پالیسی کو متاثر کر رہا ہے، اور کہا کہ قطر جیسے حریف ممالک سوشل میڈیا پر عالمی بیانیے کو تشکیل دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا، "یہ صورتحال ہمیں اقتصادی پابندیوں کے آغاز اور ہتھیاروں اور ان کے پرزوں کی درآمد میں مسائل کے خطرے سے دوچار کر رہی ہے۔"

اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لاپڈ نے نیتن یاہو کے بیانات کو "پاگل پن" قرار دیا اور کہا کہ تنہائی "نیتن یاہو کی ناقص اور ناکام پالیسی کا نتیجہ ہے۔"

سابق فوجی سربراہ گادی آئزنکوٹ نے بھی کہا، "نیتن یاہو اور ان کے ساتھیوں کی وجہ سے جو یرغمالیوں کو چھوڑ کر اسرائیل کو دنیا میں تنہا کر رہے ہیں، نقصان کی تلافی کا دوسرا موقع نہیں ہوگا۔"

ان انتباہات کے باوجود، نیتن یاہو نے ناقدین کو بتایا کہ اسرائیلی معیشت مستحکم ہے، اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کی طرف اشارہ کیا، اور ہتھیاروں کی پیداوار کو بڑھانے کا عزم ظاہر کیا تاکہ "کمزور مغربی یورپی رہنماؤں" پر انحصار نہ کرنا پڑے۔

دریافت کیجیے
امریکہ نے سلامتی کونسل میں غزہ میں حنگ بندی کے بل کو ایک بار پھر مسترد کر دیا
امریکی جج کا حکم: محمود خلیل کو الجزائر یا شام کی طرف ملک بدر کر دیا جائے
اسرائیل، منظّم شکل میں، فلسطینی قیدیوں پر تشدّد کر رہا ہے
شو بز کی شخصیات فلسطین کے لیے یک آواز
غزہ شہر پر قبضے کے لیے زمینی حملے شروع ہو گئے ہیں، رپورٹ
غزہ پر اسرائیل کے محاصرے کو توڑنے کے لیے عالمی صمود  فلوٹیلا میں یونانی کشتیوں کی شمولیت
غزہ کے ڈاکٹروں کا بچوں میں سر اور سینے میں گولی کے زخموں کے حوالے سے انکشاف
امریکی وزیر خارجہ: قطر پر حملے سے امریکہ-اسرائیل تعلقات متاثر نہیں ہوں گے
حماس نے، اسرائیل کے قطر پر حملے کو ٹرمپ کے جنگ بندی منصوبے پر 'براہ راست حملہ' قرار  دے دیا
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطینی ریاست کی حمایت میں  قرار داد کو منظور کر لیا
اسرائیلی حملے کسی بھی ملک کے لیے امن کی کوششوں کو سبوتاژ  کر رہے ہیں، وزیر اعظم قطر
حماس: امریکہ، اسرائیل کے قطر  پر حملے میں 'برابر کا شریک' ہے۔
بی بی مجھے مسلسل مایوس کر رہے ہو :ٹرمپ
غزہ جانے والے صمود فلوٹیلا پر دوسرے مشتبہ ڈرون حملے کی اطلاع
غزہ جنگ کے بعد ایک سال کے اندر انتخابات کی منصوبہ بندی
عالمی صمود فلوٹیلا کی کشتی پر تیونس کے قریب مشتبہ ڈرون حملہ