وینزویلا نے امریکی بحری جہازوں کی کیریبین میں تعیناتی اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تازہ دھمکیوں کے جواب میں شہریوں کے لیے ایک روزہ فوجی تربیت کا انعقاد کیا ہے۔
اطلاع کے مطابق کاراکاس کے گنجان آباد علاقے پیٹارے میں، مرکزی شاہراہ کو ایک دن کے لیے بند کر دیا گیا اور ہتھیاروں کے استعمال اور دیگر "انقلابی مزاحمتی" حکمت عملیوں پر مختصر کورس دیئے گئے ہیں۔
وینزویلا کے صدر نکولس مادورو ایک طویل عرصے سے شہریوں کو اس بڑھتے ہوئے تنازعے کے لئے تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
گذشتہ ہفتے ہزاروں رضاکاروں کو فوجی بیرکوں میں تربیت کے لیے بلانے کے بعد، مادورو نے مسلح افواج کو ہدایت کی تھی کہ وہ خود محلوں میں جا کر عوام کو تربیت دیں۔
پیٹارے میں، فوجیوں نے 30 کے گروپوں میں رضاکاروں کو ہتھیاروں کے استعمال کی تربیت دی۔ دیگر موضوعات میں ماسک پہننے اور ابتدائی طبی امداد شامل تھے۔
کاراکاس کے علاوہ سان کرسٹوبل اور باریناس میں بھی تربیتی سیشن منعقد کیے گئے ہیں۔
کاراکاس نے امریکہ پر حکومت کی تبدیلی کی کوشش اور اس کے تیل اور دیگر وسائل چرانے کا بھی الزام لگایا ہے۔
وینزویلا کے سرکاری ٹیلی ویژن کے نشر کردہ مناظر میں ساحلوں پر، ماہی گیری کشتیاں بحری جہازوں کے ساتھ تیرتی نظر آئی ہیں۔
وینزویلا کے وزیر دفاع ولادی میر پادرینو لوپیز نے دعوی کیا ہے کہ امریکہ، کیریبین میں ایک "غیر اعلان شدہ جنگ" شروع کئے ہوئے ہے۔یہ بیان وینزویلا کے ساحلوں پر درجنوں منشیات فروشوں کی ہلاکت کا اعلان کرنے والے امریکی حملوں کے بعد جاری کیا گیا ہے۔
کاراکاس نے امریکہ پر حکومت کی تبدیلی کی کوشش اور اس کے تیل اور دیگر وسائل چرانے کا بھی الزام لگایا ہے۔
تربیتی کورس میں شامل 38 سالہ سرکاری ملازمہ لوزبی مونٹیرولا نے کہا ہے کہ "میں یہاں اس لیے ہوں کہ وہ سب کچھ سیکھ سکوں جو میرے لیے اہم چیزوں یعنی میرےملک، میری سرزمین اور میری قوم کی حفاظت کے لئے ضروری ہے۔ مجھے کسی کا ڈر نہیں ہے۔"
اپنے والدین کے ساتھ پیٹارے کےتربیتی کورس میں شریک 16 سالہ جان نوریگا نے کہا ہے کہ یہ سب تیل، سونا، ہیرے — ہمارے وسائل سے متعلق ہے۔ہم اس کے لیے لڑیں گے جو ہمارا ہے۔"
وزیر دفاع ولادی میر پادرینو لوپیز نے کہا ہے کہ "آج ہم ایک سنگ میل عبور کر رہے ہیں۔ ہم وینزویلا کے عوام اور مسلح افواج مل کر جو رقم کر رہے ہیں وہ ایک حقیقی فوجی انقلاب ہے!"
وینزویلا نے ،امریکی بحری بیڑے کے سات جہازوں اور ایک جوہری آبدوز کی طرف سے محسوس کیے جانے والے خطرے کے جواب میں کیریبین جزیرے لا اورچیلا پر تین روزہ فوجی مشقیں بھی شروع کی ہیں۔
دوسری جانب، ٹرمپ نے وینزویلا کو خبردار کیا ہےکہ اگر اس نے ان مہاجرین کو واپس لینے سے انکار کیا جنہیں اس نے " زبردستی امریکہ بھیجا ہے" تو اسے "ناقابل حساب" نتائج بھگتنا ہوں گے۔
ٹروتھ سوشل سے جاری کردہ بیان میں ٹرمپ نے کہا ہے کہ "ہم چاہتے ہیں کہ وینزویلا فوراً ان تمام قیدیوں اور ذہنی مریضوں کو واپس لے جنہیں وینزویلا کی 'قیادت' نے امریکہ میں زبردستی بھیجا ہے"۔
واضح رہے کہ واشنگٹن نے ،تقریباً ایک ماہ قبل، وینزویلا کے ساحل کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں جنگی جہاز تعینات کیے تھے اور F-35 لڑاکا طیارے پورٹو ریکو بھیج کر اس کاروائی کو منشیات کے خلاف آپریشن قرار دیا تھا۔